الادب المفرد - حدیث 801

كِتَابُ بَابُ مَنْ تَعَوَّذَ مِنَ الْكَسَلِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ قَالَ: حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ أَبِي عَمْرٍو قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكْثِرُ أَنْ يَقُولَ: ((اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ وَالْحَزَنِ، وَالْعَجْزِ وَالْكَسَلِ، وَالْجُبْنِ وَالْبُخْلِ، وَضَلَعِ الدَّيْنِ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 801

کتاب سستی سے پناہ مانگنے کا بیان حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کثرت سے یہ دعا کرتے تھے:’’اے اللہ میں پریشانی اور غم، عجز و کاہلی سے، بزدلی و بخل سے، قرض چڑھ جانے اور لوگوں کے غلبے سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔‘‘
تشریح : حافظ ابن قیم رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ اس حدیث میں ہر قسم کے شر سے پناہ مانگی گئی ہے۔ یہ آٹھ چیزیں ہیں جن کے چار جوڑے ہیں۔ (زادالمعاد) مزید تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث:۶۷۲ کے فوائد۔
تخریج : صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الدعوات:۶۳۶۹۔ ومسلم:۲۷۰۶۔ مختصراً وأبي داود:۱۵۴۱۔ والترمذي:۳۴۸۴۔ والنسائي:۵۴۵۰۔ حافظ ابن قیم رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ اس حدیث میں ہر قسم کے شر سے پناہ مانگی گئی ہے۔ یہ آٹھ چیزیں ہیں جن کے چار جوڑے ہیں۔ (زادالمعاد) مزید تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث:۶۷۲ کے فوائد۔