كِتَابُ بَابُ مَنْ تَعَوَّذَ مِنَ الْكَسَلِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ قَالَ: حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ أَبِي عَمْرٍو قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكْثِرُ أَنْ يَقُولَ: ((اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ وَالْحَزَنِ، وَالْعَجْزِ وَالْكَسَلِ، وَالْجُبْنِ وَالْبُخْلِ، وَضَلَعِ الدَّيْنِ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ))
کتاب
سستی سے پناہ مانگنے کا بیان
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کثرت سے یہ دعا کرتے تھے:’’اے اللہ میں پریشانی اور غم، عجز و کاہلی سے، بزدلی و بخل سے، قرض چڑھ جانے اور لوگوں کے غلبے سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔‘‘
تشریح :
حافظ ابن قیم رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ اس حدیث میں ہر قسم کے شر سے پناہ مانگی گئی ہے۔ یہ آٹھ چیزیں ہیں جن کے چار جوڑے ہیں۔ (زادالمعاد)
مزید تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث:۶۷۲ کے فوائد۔
تخریج :
صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الدعوات:۶۳۶۹۔ ومسلم:۲۷۰۶۔ مختصراً وأبي داود:۱۵۴۱۔ والترمذي:۳۴۸۴۔ والنسائي:۵۴۵۰۔
حافظ ابن قیم رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ اس حدیث میں ہر قسم کے شر سے پناہ مانگی گئی ہے۔ یہ آٹھ چیزیں ہیں جن کے چار جوڑے ہیں۔ (زادالمعاد)
مزید تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث:۶۷۲ کے فوائد۔