كِتَابُ بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ: يَا هَنْتَاهُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ شَرِيكٍ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ طَلْحَةَ، عَنْ أُمِّهِ حَمْنَةَ بِنْتِ جَحْشٍ قَالَتْ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((مَا هِيَ؟ يَا هَنْتَاهُ))
کتاب
کسی آدمی کا کسی کو یا ہنتاہ کہہ کر پکارنا
سیدہ حمنہ بنت جحش رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ وہ کہتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا:’’یہ کیا ہے اے ہنتاہ۔‘‘
تشریح :
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ ہنتاہ کے کئی معنی بیان کیے گئے ہیں۔ بعض نے اس کے معنی یا ہذہ کیے ہیں، یعنی اے فلاں عورت۔ اور مرد کے لیے یا ہناہ بولا جاتا ہے۔ بعض نے کہا ہے کہ اس کے معنی کم عقل کے ہیں۔ بعض کے نزدیک مطلق عورت کے لیے بھی بولا جاتا ہے۔
تخریج :
ضعیف:أخرجه ابن ماجة:۶۲۲۔
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ ہنتاہ کے کئی معنی بیان کیے گئے ہیں۔ بعض نے اس کے معنی یا ہذہ کیے ہیں، یعنی اے فلاں عورت۔ اور مرد کے لیے یا ہناہ بولا جاتا ہے۔ بعض نے کہا ہے کہ اس کے معنی کم عقل کے ہیں۔ بعض کے نزدیک مطلق عورت کے لیے بھی بولا جاتا ہے۔