كِتَابُ بَابُ لَا تُسَمُّوا الْعِنَبَ الْكَرْمَ حَدَّثَنَا آدَمُ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمُ: الْكَرْمَ، وَقُولُوا الْحَبَلَةَ "، يَعْنِي: الْعِنَبَ
کتاب
انگور کو کرم کہنے کی ممانعت
حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تم میں سے کوئی ہرگز اس طرح نہ کہے:کرم بلکہ تم کہو حبلہ، یعنی عنب۔‘‘
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ انگور کو ’’کرم‘‘ کا نام نہ دو بلکہ اسے حبلہ یا عنب کہا کرو۔ ایک روایت میں ہے کہ کرم تو مومن کا دل ہوتا ہے۔ (مزید تفصیل کے لیے دیکھے، حدیث ۷۷۰)
تخریج :
صحیح:أخرجه مسلم، کتاب الألفاظ:۲۲۴۸۔
مطلب یہ ہے کہ انگور کو ’’کرم‘‘ کا نام نہ دو بلکہ اسے حبلہ یا عنب کہا کرو۔ ایک روایت میں ہے کہ کرم تو مومن کا دل ہوتا ہے۔ (مزید تفصیل کے لیے دیکھے، حدیث ۷۷۰)