الادب المفرد - حدیث 795

كِتَابُ بَابُ لَا تُسَمُّوا الْعِنَبَ الْكَرْمَ حَدَّثَنَا آدَمُ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمُ: الْكَرْمَ، وَقُولُوا الْحَبَلَةَ "، يَعْنِي: الْعِنَبَ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 795

کتاب انگور کو کرم کہنے کی ممانعت حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تم میں سے کوئی ہرگز اس طرح نہ کہے:کرم بلکہ تم کہو حبلہ، یعنی عنب۔‘‘
تشریح : مطلب یہ ہے کہ انگور کو ’’کرم‘‘ کا نام نہ دو بلکہ اسے حبلہ یا عنب کہا کرو۔ ایک روایت میں ہے کہ کرم تو مومن کا دل ہوتا ہے۔ (مزید تفصیل کے لیے دیکھے، حدیث ۷۷۰)
تخریج : صحیح:أخرجه مسلم، کتاب الألفاظ:۲۲۴۸۔ مطلب یہ ہے کہ انگور کو ’’کرم‘‘ کا نام نہ دو بلکہ اسے حبلہ یا عنب کہا کرو۔ ایک روایت میں ہے کہ کرم تو مومن کا دل ہوتا ہے۔ (مزید تفصیل کے لیے دیکھے، حدیث ۷۷۰)