كِتَابُ بَابُ: وَيَأْتِيكَ بِالْأَخْبَارِ مَنْ لَمْ تُزَوِّدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ أَبِي ثَوْرٍ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: هَلْ سَمِعْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَمَثَّلُ شِعْرًا قَطُّ؟ فَقَالَتْ: أَحْيَانًا، إِذَا دَخَلَ بَيْتَهُ يَقُولُ: ((وَيَأْتِيكَ بِالْأَخْبَارِ مَنْ لَمْ تُزَوِّدِ))
کتاب
تیرے پاس وہ خبریں لائے گا جسے تونے تیار نہیں کیا ہوگا
حضرت عکرمہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں نے سیدۃ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا:کیا آپ نے کبھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو شعر کہتے ہوئے سنا ہے؟ انہوں نے کہا:بسا اوقات جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں داخل ہوتے تو یہ شعر پڑھتے:’’تیرے پاس وہ خبریں لائے گا جسے تونے تیار نہیں کیا۔‘‘
تشریح :
یہ شعر طرفہ بن عبد کا ہے جس کا ابتدائی حصہ یوں ہے:ستبدی لک الأیام ما کنت جاہلاً....ویأتیك بالأخبار من لم تزود۔ مطلب یہ ہے کہ مرور زمانہ کے ساتھ ساتھ بہت سی ایسی باتیں معلوم ہو جاتی ہیں جن سے انسان بے خبر ہوتا ہے اور ایسا زمانہ آئے گا کہ خبروں کا سراغ لگائے بغیر ہی خبریں انسان کو معلوم ہو جائیں گی۔ آج شوشل اور الیکٹرانک میڈیا نے یہ بات ثابت کر دی ہے کہ گھر بیٹھے انسان کو پوری دنیا کی خبریں پہنچتی ہیں۔
تخریج :
صحیح:أخرجه الترمذی، کتاب الأدب:۲۸۴۸۔ انظر الصحیحة:۲۰۵۷۔
یہ شعر طرفہ بن عبد کا ہے جس کا ابتدائی حصہ یوں ہے:ستبدی لک الأیام ما کنت جاہلاً....ویأتیك بالأخبار من لم تزود۔ مطلب یہ ہے کہ مرور زمانہ کے ساتھ ساتھ بہت سی ایسی باتیں معلوم ہو جاتی ہیں جن سے انسان بے خبر ہوتا ہے اور ایسا زمانہ آئے گا کہ خبروں کا سراغ لگائے بغیر ہی خبریں انسان کو معلوم ہو جائیں گی۔ آج شوشل اور الیکٹرانک میڈیا نے یہ بات ثابت کر دی ہے کہ گھر بیٹھے انسان کو پوری دنیا کی خبریں پہنچتی ہیں۔