الادب المفرد - حدیث 790

كِتَابُ بَابُ الْهَدْيِ وَالسَّمْتِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَّامٍ قَالَ: أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ، قَالَ: قُلْتُ لَهُ: رَأَيْتَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: نَعَمْ، وَلَا أَعْلَمُ عَلَى ظَهْرِ الْأَرْضِ رَجُلًا حَيًّا رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيْرِي، قَالَ: وَكَانَ أَبْيَضَ، مَلِيحَ الْوَجْهِ وَعَنْ يَزِيدَ بْنِ هَارُونَ، عَنِ الْجُرَيْرِيِّ قَالَ: كُنْتُ أَنَا وَأَبُو الطُّفَيْلِ نَطُوفُ بِالْبَيْتِ، قَالَ أَبُو الطُّفَيْلِ: مَا بَقِيَ أَحَدٌ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيْرِي، قُلْتُ: وَرَأَيْتَهُ؟ قَالَ: نَعَمْ، قُلْتُ: كَيْفَ كَانَ؟ قَالَ: كَانَ أَبْيَضَ مَلِيحًا مُقَصَّدًا

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 790

کتاب اچھی عادتیں اور عمدہ اخلاق کا بیان جریری رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں نے ابو الطفیل رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ آپ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے؟ انہوں نے فرمایا:ہاں اور میرے علم میں روئے زمین پر میرے سوا کوئی آدمی زندہ نہیں جس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہو پھر فرمایا:آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رنگ سفید تھا اور چہرہ مبارک نہایت خوبصورت تھا۔ ایک دوسری سند سے جریری بیان کرتے ہیں کہ میں اور ابوالطفیل، یعنی عامر بن واثلہ کنانی بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے کہ ابوالطفیل رضی اللہ عنہ نے کہا:میرے سوا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی صحابی نہیں بچا۔ میں نے کہا:آپ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے؟ انہوں نے کہا:ہاں! میں نے کہا:آپ کی شکل و صورت کس طرح تھی؟ انہوں نے کہا:’’آپ کا رنگ سفید، چہرہ دل کش اور جاذب، نیز آپ درمیانے قد کے تھے۔‘‘
تشریح : (۱)ابو داؤد کی روایت میں ہے کہ آپ سفید رنگ پرکشش چہرے والے تھے۔ جب آپ چلتے تو یوں لگتا جیسے بلندی سے اتر رہے ہوں۔ (۲) ترجمۃ الباب سے تعلق یوں ہے کہ آپ کا رویہ اور اخلاق نہایت اعلیٰ تھا حتی کہ چال ڈھال اور شکل وصورت میں بھی اللہ تعالیٰ نے یہ چیز ملحوظ رکھی۔ (۳) امام مسلم رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے سب سے آخر میں فوت ہونے والے یہی ابوالطفیل رضی اللہ عنہ ہیں۔ (صحیح مسلم، ح:۲۳۴۰)
تخریج : صحیح:أخرجه مسلم، کتاب الفضائل، باب کان النبي صلي الله عليه وسلم أبیض، ملیح الوجه:۲۳۴۰۔ وأبي داود:۴۸۶۴۔ انظر الصحیحة:۲۰۵۳۔ (۱)ابو داؤد کی روایت میں ہے کہ آپ سفید رنگ پرکشش چہرے والے تھے۔ جب آپ چلتے تو یوں لگتا جیسے بلندی سے اتر رہے ہوں۔ (۲) ترجمۃ الباب سے تعلق یوں ہے کہ آپ کا رویہ اور اخلاق نہایت اعلیٰ تھا حتی کہ چال ڈھال اور شکل وصورت میں بھی اللہ تعالیٰ نے یہ چیز ملحوظ رکھی۔ (۳) امام مسلم رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے سب سے آخر میں فوت ہونے والے یہی ابوالطفیل رضی اللہ عنہ ہیں۔ (صحیح مسلم، ح:۲۳۴۰)