كِتَابُ بَابُ إِذَا طَلَبَ فَلْيَطْلُبْ طَلَبًا يَسِيرًا وَلَا يَمْدَحُهُ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ بْنِ أُسَامَةَ، عَنْ أَبِي عَزَّةَ يَسَارِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْهُذَلِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِنَّ اللَّهَ إِذَا أَرَادَ قَبْضَ عَبْدٍ بِأَرْضٍ، جَعَلَ لَهُ بِهَا - أَوْ: فِيهَا - حَاجَةً "
کتاب
جب کوئی شخص کسی سے کچھ طلب کرے تو عام انداز میں مانگے اور تعریف نہ کرے
ابو عزہ یسار بن عبداللہ ہذلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اللہ تعالیٰ جب کسی بندے کو کسی زمین میں فوت کرنا چاہتا ہے تو وہاں اس کی کوئی حاجت رکھ دیتا ہے۔‘‘
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ انسان اپنی حاجت یا طلب جس جگہ یا شخص کے پاس ہو وہاں سے طلب کرسکتا ہے اور ایسا ضرور ہوکر رہتا ہے لیکن اسے چاہیے کہ اچھا اور جائز ذریعہ اختیار کرے۔ جو اس کے مقدر میں ہوگا اسے ضرور مل کر رہے گا۔
تخریج :
صحیح:أخرجه الترمذی، کتاب القدر:۲۱۴۷۔ انظر الصحیحة:۱۲۲۱۔
مطلب یہ ہے کہ انسان اپنی حاجت یا طلب جس جگہ یا شخص کے پاس ہو وہاں سے طلب کرسکتا ہے اور ایسا ضرور ہوکر رہتا ہے لیکن اسے چاہیے کہ اچھا اور جائز ذریعہ اختیار کرے۔ جو اس کے مقدر میں ہوگا اسے ضرور مل کر رہے گا۔