كِتَابُ بَابُ مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا زُكِّيَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ الْيَمَامِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَامِرٍ قَالَ: يَا أَبَا مَسْعُودٍ، مَا سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي ((زَعَمُوا)) ؟ قَالَ: سَمِعْتُهُ يَقُولُ: ((بِئْسَ مَطِيَّةُ الرَّجُلِ)) وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ: ((لَعْنُ الْمُؤْمِنِ كَقَتْلِهِ))
کتاب
جب کسی کی پارسائی بیان کی جائے تو وہ کیا کہے
حضرت عبداللہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا:اے ابو مسعود! آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کلمہ ’’زعموا‘‘ (ان کا خیال ہے)کے بارے میں کیا سنا ہے؟ انہوں نے کہا کہ میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے:’’یہ کلمہ آدمی کی بدترین سواری ہے۔‘‘ اور میں نے آپ سے سنا:’’مومن پر لعنت کرنا اسے قتل کرنے کے مترادف ہے۔‘‘
تشریح :
اس روایت میں مسلمان پر لعنت کرنے کی شناعت کا ذکر ہے کہ جس پر لعنت کی جائے اگر وہ اس کا مستحق نہیں تو اس کا گناہ قتل کے برابر ہے۔
تخریج :
صحیح:لغیره، الإرواء:۸؍ ۲۰۱، ۵۷۵۔ ن۔
اس روایت میں مسلمان پر لعنت کرنے کی شناعت کا ذکر ہے کہ جس پر لعنت کی جائے اگر وہ اس کا مستحق نہیں تو اس کا گناہ قتل کے برابر ہے۔