كِتَابُ بَابُ: الضِّيَافَةُ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى هُوَ ابْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((الضِّيَافَةُ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ، فَمَا كَانَ بَعْدَ ذَلِكَ فَهُوَ صَدَقَةٌ))
کتاب
مہمانی تین دن ہے
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ضیافت تین دن تک ہے اور جو اس کے بعد ہو، وہ صدقہ ہے۔‘‘
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی تین دن کے بعد مہمان نوازی سے معذرت کرے تو گناہ نہیں ہوگا، تاہم اگر وہ خوشی سے مزید کھلاتا ہے تو اس کی مرضی ہے، منع نہیں بلکہ وہ اس کے لیے صدقہ شمار ہوگا۔
تخریج :
صحیح:أخرجه أبي داود، کتاب الاطعمة:۳۷۴۹۔
مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی تین دن کے بعد مہمان نوازی سے معذرت کرے تو گناہ نہیں ہوگا، تاہم اگر وہ خوشی سے مزید کھلاتا ہے تو اس کی مرضی ہے، منع نہیں بلکہ وہ اس کے لیے صدقہ شمار ہوگا۔