كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ: حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: هَاجَتْ رِيحٌ مُنْتِنَةٌ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((إِنَّ نَاسًا مِنَ الْمُنَافِقِينَ اغْتَابُوا أُنَاسًا مِنَ الْمُسْلِمِينَ، فَبُعِثَتْ هَذِهِ الرِّيحُ لِذَلِكَ))
کتاب
باب
ابو سفیان بن جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں بدبودار ہوا پھوٹی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’کچھ منافق لوگوں نے کچھ مسلمانوں کی غیبت کی ہے تو اس وجہ سے یہ ہوا بھیجی گئی ہے۔‘‘
تشریح :
جب ایک منافق کا غیبت کرنا اتنا بڑا جرم ہے کہ اس سے ماحول بدبودار ہو جاتا ہے تو مسلمان کے لیے یہ کتنا بڑا جرم ہوگا؟
تخریج :
حسن:أخرجه عبد بن حمید:۱۰۲۸۔ والبیهقي في الشعب:۹؍ ۹۳۔ انظر غایة المرام:۴۲۹۔
جب ایک منافق کا غیبت کرنا اتنا بڑا جرم ہے کہ اس سے ماحول بدبودار ہو جاتا ہے تو مسلمان کے لیے یہ کتنا بڑا جرم ہوگا؟