الادب المفرد - حدیث 730

كِتَابُ بَابُ مَنْ تَعَوَّذَ مِنْ جَهْدِ الْبَلَاءِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَّامٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَتَعَوَّذُ مِنْ جَهْدِ الْبَلَاءِ، وَدَرَكِ الشَّقَاءِ، وَشَمَاتَةِ الْأَعْدَاءِ، وَسُوءِ الْقَضَاءِ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 730

کتاب سخت مصیبت سے پناہ مانگنے کا بیان حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سخت مصیبت سے، بدبختی کے پا لینے سے، دشمنوں کی خوشی سے اور برے فیصلے سے پناہ مانگتے تھے۔
تشریح : (۱)درجات کی بلندی کے لیے آزمائش کا سوال نہیں کرنا چاہیے جیسا کہ گزشتہ حدیث میں گزرا ہے، تاہم سیدنا عبداللہ بن عمرو کا موقف تھا کہ سخت مصیبت سے پناہ طلب کرتے وقت ایسی مصیبت کا استثنیٰ کرنا چاہیے جو درجات کی بلندی کا باعث بنے۔ لیکن یہ بہت حوصلے اور عزم کا کام ہے۔ (۲) اگر مصیبت آجائے تو پھر اللہ تعالیٰ سے یہ دعا کرنی چاہیے کہ اسے درجات کی بلندی کا باعث بنا دے۔ باقی امور کی وضاحت گزشتہ اوراق میں گزر چکی ہے۔ (دیکھیے، حدیث:۶۶۹)
تخریج : صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الدعوات:۶۳۴۷۔ ومسلم:۲۷۰۷۔ والنسائي:۵۴۹۱۔ وتقدم تخریجہ برقم:۶۶۹۔ (۱)درجات کی بلندی کے لیے آزمائش کا سوال نہیں کرنا چاہیے جیسا کہ گزشتہ حدیث میں گزرا ہے، تاہم سیدنا عبداللہ بن عمرو کا موقف تھا کہ سخت مصیبت سے پناہ طلب کرتے وقت ایسی مصیبت کا استثنیٰ کرنا چاہیے جو درجات کی بلندی کا باعث بنے۔ لیکن یہ بہت حوصلے اور عزم کا کام ہے۔ (۲) اگر مصیبت آجائے تو پھر اللہ تعالیٰ سے یہ دعا کرنی چاہیے کہ اسے درجات کی بلندی کا باعث بنا دے۔ باقی امور کی وضاحت گزشتہ اوراق میں گزر چکی ہے۔ (دیکھیے، حدیث:۶۶۹)