كِتَابُ بَابُ مَنْ كَرِهَ الدُّعَاءَ بِالْبَلَاءِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَجُلٌ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: اللَّهُمَّ لَمْ تُعْطِنِي مَالًا فَأَتَصَدَّقَ بِهِ، فَابْتَلِنِي بِبَلَاءٍ يَكُونُ - أَوْ قَالَ: فِيهِ أَجْرٌ، فَقَالَ: " سُبْحَانَ اللَّهِ، لَا تُطِيقُهُ، أَلَا قُلْتَ: اللَّهُمَّ آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً، وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ "
کتاب
آزمائش میں مبتلا ہونے کی دعا کرنا مکروہ ہے
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں دعا کی:’’اے اللہ! تونے مجھے مال نہیں دیا جس سے میں صدقہ کرتا، لہٰذا مجھے کسی مصیبت ہی میں مبتلا کر دے جس میں میرے لیے اجر ہو۔ آپ نے فرمایا:’’سبحان اللہ! تم مصیبت برداشت کرنے کی طاقت نہیں رکھتے۔ تم نے یوں دعا کیوں نہیں کی:اے اللہ ہمیں دنیا میں اچھائی عطا فرما اور آخرت میں بھی اچھائی عطا فرما اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔‘‘
تخریج : حسن صحیح:ورواه مسلم، کتاب الذکر والدعاء:۲۶۸۸۔ والترمذي:۳۴۸۷۔ دون قول الرجل، انظر صحیح أبي داود:۱۳۵۹۔