كِتَابُ بَابُ الدُّعَاءِ عِنْدَ الصَّوَاعِقِ حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ قَالَ: حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو مَطَرٍ، أَنَّهُ سَمِعَ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَمِعَ الرَّعْدَ وَالصَّوَاعِقَ قَالَ: ((اللَّهُمَّ لَا تَقْتُلْنَا بِصَعْقِكَ، وَلَا تُهْلِكْنَا بِعَذَابِكَ، وَعَافِنَا قَبْلَ ذَلِكَ))
کتاب
بجلی کی چمک کے وقت کی دعا کا بیان
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب بادل گرجنے اور بجلی چمکنے کی آواز سنتے تو دعا فرماتے:’’اے اللہ ہمیں اپنی کڑک سے قتل نہ کرنا اور اپنے عذاب سے ہلاک نہ کرنا اور اس سے پہلے ہمیں عافیت دے۔‘‘
تشریح :
اس روایت کی سند ضعیف ہے، تاہم صحیح احادیث میں ہے کہ جب بادل آتے اور آندھی چلتی تو آپ پریشان اور مضطرب ہو جاتے حتی کہ بارش نازل ہونا شروع ہو جاتی۔
تخریج :
ضعیف:أخرجه الترمذي، کتاب الدعوات:۳۴۵۰۔ والنسائي في الکبریٰ:۱۰۶۹۸۔ انظر الضعیفة:۱۰۴۲۔
اس روایت کی سند ضعیف ہے، تاہم صحیح احادیث میں ہے کہ جب بادل آتے اور آندھی چلتی تو آپ پریشان اور مضطرب ہو جاتے حتی کہ بارش نازل ہونا شروع ہو جاتی۔