كِتَابُ بَابُ الدُّعَاءِ عِنْدَ الْكَرْبِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ الْخَطَّابِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ: حَدَّثَنِي رَاشِدٌ أَبُو مُحَمَّدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ عِنْدَ الْكَرْبِ: ((لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ الْعَظِيمُ الْحَلِيمُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَرَبُّ الْأَرْضِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيمِ، اللَّهُمَّ اصْرِفْ شَرَّهُ))
کتاب
بے چینی کے وقت کی دعا
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بے چینی کے وقت یہ دعا کرتے:اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ نہایت عظمت والا اور بردبار ہے۔ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، وہ رب ہے عرش عظیم کا۔ اللہ کے سوا کوئی مبعود برحق نہیں وہ آسمان و زمین کا رب ہے اور رب ہے عرش کریم کا۔ اے اللہ مجھ سے اس بے چینی کا شر دور کر دے۔‘‘
تشریح :
مسلمان کو قرار اللہ تعالیٰ کی ذات کے ساتھ ہی ملتا ہے۔ وہ ذات باری کے سوا کچھ نہیں اس لیے اسے پریشانی اور بے چینی کے وقت اسی ذات کا سہارا لینا چاہیے۔
تخریج :
صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الدعوات:۶۳۴۶۔ ومسلم:۲۷۳۰۔ والترمذي:۳۴۳۵۔ وابن ماجة:۳۸۸۳۔
مسلمان کو قرار اللہ تعالیٰ کی ذات کے ساتھ ہی ملتا ہے۔ وہ ذات باری کے سوا کچھ نہیں اس لیے اسے پریشانی اور بے چینی کے وقت اسی ذات کا سہارا لینا چاہیے۔