الادب المفرد - حدیث 699

كِتَابُ بَابُ دَعَوَاتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا عَلِيٌّ قَالَ: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ رِفَاعَةَ الزُّرَقِيُّ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: لَمَّا كَانَ يَوْمُ أُحُدٍ وَانْكَفَأَ الْمُشْرِكُونَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((اسْتَوُوا حَتَّى أُثْنِيَ عَلَى رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ)) ، فَصَارُوا خَلْفَهُ صُفُوفًا، فَقَالَ: ((اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ كُلُّهُ، اللَّهُمَّ لَا قَابِضَ لِمَا بَسَطْتَ، وَلَا مُقَرِّبَ لِمَا بَاعَدْتَ، وَلَا مُبَاعِدَ لِمَا قَرَّبْتَ، وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ. اللَّهُمَّ ابْسُطْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِكَ وَرَحْمَتِكَ وَفَضْلِكَ وَرِزْقِكَ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ النَّعِيمَ الْمُقِيمَ الَّذِي لَا يَحُولُ وَلَا يَزُولُ. اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ النَّعِيمَ يَوْمَ الْعَيْلَةِ، وَالْأَمْنَ يَوْمَ الْحَرْبِ، اللَّهُمَّ عَائِذًا بِكَ مِنْ سُوءِ مَا أَعْطَيْتَنَا، وَشَرِّ مَا مَنَعْتَ مِنَّا. اللَّهُمَّ حَبِّبْ إِلَيْنَا الْإِيمَانَ وَزَيِّنْهُ فِي قُلُوبِنَا، وَكَرِّهْ إِلَيْنَا الْكُفْرَ وَالْفُسُوقَ وَالْعِصْيَانَ، وَاجْعَلْنَا مِنَ الرَّاشِدِينَ. اللَّهُمَّ تَوَفَّنَا مُسْلِمِينَ، وَأَحْيِنَا مُسْلِمِينَ، وَأَلْحِقْنَا بِالصَّالِحِينَ، غَيْرَ خَزَايَا وَلَا مَفْتُونِينَ. اللَّهُمَّ قَاتِلِ الْكَفَرَةَ الَّذِينَ يَصُدُّونَ عَنْ سَبِيلِكَ، وَيُكَذِّبُونَ رُسُلَكَ، وَاجْعَلْ عَلَيْهِمْ رِجْزَكَ وَعَذَابَكَ. اللَّهُمَّ قَاتِلِ الْكَفَرَةَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ، إِلَهَ الْحَقِّ)) قَالَ عَلِيٌّ: وَسَمِعْتُهُ مِنْ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرٍ، وَأَسْنَدَهُ وَلَا أَجِيءُ بِهِ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 699

کتاب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعائیں حضرت رفاعہ زرقی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب احد کی لڑائی کا دن تھا اور مشرکین منتشر ہوگئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’برابر ہو جاؤ تاکہ میں اپنے رب کی ثنا بیان کروں۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے آپ کے پیچھے صفیں بنالیں تو آپ نے یوں دعا کرنی شروع کی:اے اللہ تمام تعریف تیری ہی ہے۔ اے اللہ جس کو تو وسعت دے اس پر کوئی تنگی کرنے والا نہیں اور جسے تو دور کر دے اسے کوئی قریب کرنے والا نہیں اور جسے تو قریب کرے اسے کوئی دور کرنے والا نہیں۔ اس کو کوئی دینے والا نہیں جس کو تو نہ دے اور جس کو تو دے اس کو کوئی روکنے والا نہیں۔ اے اللہ ہم پر اپنی برکتوں، رحمت، فضل اور رزق کے دروازے کھول دے۔ اے اللہ میں تجھ سے قائم رہنے والی ایسی نعمتوں کا سوال کرتا ہوں جو نہ منتقل ہوں اور نہ ختم ہوں۔ اے اللہ میں تجھ سے فقر و محتاجی کے دن نعمتوں کا سوال کرتا ہوں اور خوف کے روز امن کا۔ اے اللہ جو کچھ تونے ہمیں دیا میں اس کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور جو تونے ہم سے روک لیا ہے اس کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ اے اللہ ایمان کو ہمارے لیے محبوب بنا دے اور اسے ہمارے دلوں میں مزین کر دے۔ کفر، فسق اور نافرمانی کو ہمارے لیے ناپسندیدہ بنا دے اور ہمیں ہدایت والوں میں سے بنا دے۔ اے اللہ ہم کو مسلمان ہونے کی حالت میں فوت کرنا اور مسلمان ہی زندہ رکھنا اور ہمیں نیکوں کے ساتھ ملا دے۔ نہ ہم رسوا ہوں اور نہ فتنے میں ڈالے گئے ہوں۔ اے اللہ کافروں پر لعنت فرما وہ جو تیرے راستے سے روکتے ہیں اور تیرے رسولوں کو جھٹلاتے ہیں۔ ان پر سخت مصیبت اور عذاب نازل فرما۔ اے اللہ ان کافروں پر لعنت کر جنہیں کتاب دی گئی (اور انہوں نے اسے جھٹلایا)اے معبود برحق۔ علی بن مدینی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے یہ حدیث محمد بن بشر سے بھی سنی اور انہوں نے اس کی سند بھی بیان کی لیکن میں اس سند کو (اچھی طرح یاد نہ ہونے کی وجہ سے)بیان نہیں کرتا۔
تشریح : اس سے معلوم ہوا کہ فتح اور اللہ کی مدد کے بعد اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کرنی چاہیے اور اس پر مزید دعا کرنی چاہیے۔
تخریج : صحیح:أخرجه أحمد:۱۵۴۹۲۔ والنسائي في الکبریٰ:۱۰۳۷۰۔ وابن أبي عاصم في السنة:۳۸۱۔ والطبراني في الدعاء:۱۰۷۵۔ اس سے معلوم ہوا کہ فتح اور اللہ کی مدد کے بعد اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کرنی چاہیے اور اس پر مزید دعا کرنی چاہیے۔