كِتَابُ بَابُ دَعَوَاتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ يُوسُفَ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا خَرَجَ مِنَ الْخَلَاءِ قَالَ: ((غُفْرَانَكَ))
کتاب
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعائیں
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب بیت الخلاء سے نکلتے تو پڑھتے:’’اے اللہ میں تجھ سے مغفرت کا سوال کرتا ہوں۔‘‘
تشریح :
مسلمان کی زبان ہر وقت اللہ تعالیٰ کے ذکر سے تر رہنی چاہیے لیکن قضائے حاجت والی جگہ اور کیفیت میں اللہ تعالیٰ کا ذکر درست اور مناسب نہیں اس لیے غفلت میں گزرے ان لمحات کی معافي طلب کرنے کا طریقہ سکھایا گیا ہے کہ بیت الخلا سے فارغ ہوکر اللہ تعالیٰ سے کوتاہی کی معافي مانگی جائے۔
تخریج :
صحیح:أخرجه أبي داود، کتاب الطهارة، باب ما یقول الرجل إذا خرج من الخلاء:۳۰۔ والترمذي:۷۔ والنسائي في الکبریٰ:۹۸۲۴۔ وابن ماجة:۳۰۰۔
مسلمان کی زبان ہر وقت اللہ تعالیٰ کے ذکر سے تر رہنی چاہیے لیکن قضائے حاجت والی جگہ اور کیفیت میں اللہ تعالیٰ کا ذکر درست اور مناسب نہیں اس لیے غفلت میں گزرے ان لمحات کی معافي طلب کرنے کا طریقہ سکھایا گیا ہے کہ بیت الخلا سے فارغ ہوکر اللہ تعالیٰ سے کوتاہی کی معافي مانگی جائے۔