كِتَابُ بَابُ دَعَوَاتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا آدَمُ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا رَجُلٌ مِنْ أَسْلَمَ يُقَالُ لَهُ: مَجْزَأَةُ قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ كَانَ يَدْعُو: ((اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ مِلْءَ السَّمَاوَاتِ وَمِلْءَ الْأَرْضِ، وَمِلْءَ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْءٍ بَعْدُ، اللَّهُمَّ طَهِّرْنِي بِالْبَرْدِ وَالثَّلْجِ وَالْمَاءِ الْبَارِدِ، اللَّهُمَّ طَهِّرْنِي مِنَ الذُّنُوبِ، وَنَقِّنِي كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الْأَبْيَضُ مِنَ الدَّنَسِ))
کتاب
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاؤں کا بیان
حضرت عبداللہ بن ابی اوفي رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ یہ دعا کیا کرتے تھے:’’اے اللہ تیرے لیے سب تعریف ہے، آسمان و زمین کے بھراؤ کے برابر اور اس چیز کے بھراؤ کے برابر جو تو چاہے اس کے بعد۔ اے اللہ مجھے پاک کر دے اولوں، برف اور ٹھنڈے پانی کے ساتھ۔ اے اللہ مجھ کو گناہوں سے پاک صاف کر دے اور مجھے ایسا صاف کر جس طرح سفید کپڑا میل کچیل سے صاف کیا جاتا ہے۔
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ باری تعالیٰ تیری اتنی تعریف کرتا ہوں کہ آسمان و زمین اور ان کا درمیانی خلا بھر جائے بلکہ ان کے علاوہ جس چیز کے بھراؤ کے برابر تو پسند کرے۔ مزید دیکھیے، حدیث:۶۷۶ کے فوائد۔
تخریج :
صحیح:أخرجه مسلم، کتاب الصلاة، باب ما یقول إذارفع رأسه من الرکوع:۴۷۶۔
مطلب یہ ہے کہ باری تعالیٰ تیری اتنی تعریف کرتا ہوں کہ آسمان و زمین اور ان کا درمیانی خلا بھر جائے بلکہ ان کے علاوہ جس چیز کے بھراؤ کے برابر تو پسند کرے۔ مزید دیکھیے، حدیث:۶۷۶ کے فوائد۔