الادب المفرد - حدیث 661

كِتَابُ بَابُ الدُّعَاءِ عِنْدَ الصَّفِّ فِي سَبِيلِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ: سَاعَتَانِ تُفْتَحُ لَهُمَا أَبْوَابُ السَّمَاءِ، وَقَلَّ دَاعٍ تُرَدُّ عَلَيْهِ دَعْوَتُهُ: حِينَ يَحْضُرُ النِّدَاءُ، وَالصَّفُّ فِي سَبِيلِ اللَّهِ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 661

کتاب جہاد في سبیل اللہ میں صف بندی کے وقت دعا کرنا حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا:دو وقتوں میں آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔ اور دعا کرنے والے کی دعا کم ہی رد ہوتی ہے۔ جب اذان ہونے لگے اور جب دشمن کے مقابلے میں اللہ کے راستے میں صف بندی کی جائے۔
تشریح : یہ روایت مرفوعاً بھی صحیح ثابت ہے، (صحیح سنن أبي داود، حدیث:۲۲۹۰) اس لیے ان دو اوقات کو غنیمت سمجھنا چاہیے اور ان میں کثرت سے دعا کرنی چاہیے۔ ان کے علاوہ اذان اور اقامت کے درمیان، رات کے پچھلے پہر، جمعہ کے دن عصر کے بعد، بارش کے نازل ہونے کے وقت اور سفر میں بھی دعا ضرور قبول ہوتی ہے۔
تخریج : صحیح موقوفا وهو في حکم المرفوع وقد صح مرفوعا۔ أخرجه مالك في الموطا:۱؍ ۷۰۔ والدارمي :۲؍ ۷۶۶۔ موقوفًا، ورواه أبي داود:۵۴۰۔ مرفوعًا انظر صحیح الترغیب:۲۶۶۔ یہ روایت مرفوعاً بھی صحیح ثابت ہے، (صحیح سنن أبي داود، حدیث:۲۲۹۰) اس لیے ان دو اوقات کو غنیمت سمجھنا چاہیے اور ان میں کثرت سے دعا کرنی چاہیے۔ ان کے علاوہ اذان اور اقامت کے درمیان، رات کے پچھلے پہر، جمعہ کے دن عصر کے بعد، بارش کے نازل ہونے کے وقت اور سفر میں بھی دعا ضرور قبول ہوتی ہے۔