الادب المفرد - حدیث 658

كِتَابُ بَابُ مَنْ لَمْ يَسْأَلِ اللَّهَ يَغْضَبْ عَلَيْهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الْمَلِيحِ صُبَيْحٌ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مَنْ لَمْ يَسْأَلِ اللَّهَ غَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِ))حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنِي حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ الْخُوزِيِّ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((مَنْ لَمْ يَسْأَلْهُ يَغْضَبْ عَلَيْهِ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 658

کتاب جو اللہ تعالیٰ سے نہ مانگے وہ اس سے ناراض ہو جاتا ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جو اللہ تعالیٰ سے سوال نہیں کرتا اللہ تعالیٰ اس پر غصے ہوتا ہے۔‘‘ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہی سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جو اس سے نہ مانگے وہ اس پر غضب ناک ہوتا ہے۔‘‘
تشریح : (۱)دعا کرنا عبادت ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اِِنَّ الَّذِیْنَ یَسْتَکْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِی سَیَدْخُلُوْنَ جَهَنَّمَ دَاخِرِیْنَ﴾ (المومن:۶۰) ’’بلاشبہ جو لوگ میری عبادت سے تکبر کرتے ہیں وہ جلد ذلیل ہوکر جہنم میں داخل ہوں گے۔‘‘ مفسرین نے عبادت کے معنی دعا کیے ہیں۔ کیونکہ آیت کے پہلے حصہ میں اللہ تعالیٰ نے اپنے آپ سے دعا کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ سے جس قدر زیادہ مانگا جائے وہ اسی قدر زیادہ خوش ہوتا ہے اس لیے انسان کا کوئی دن دعا سے خالی نہیں گزرنا چاہیے۔ (۲) نہ مانگنے پر اللہ تعالیٰ ایک تو اس لیے ناراض ہوتا ہے کہ یہ بندہ اللہ تعالیٰ کی عبادت سے غافل ہے اور دوسری بات یہ ہے کہ اس کا اللہ تعالیٰ سے سوال نہ کرنا دو حالتوں سے خالی نہیں یا تو وہ شخص متکبر ہے کہ خود کو بے نیاز سمجھتا ہے یا پھر اللہ تعالیٰ سے مایوس ہے اور یہ دونوں باتیں اللہ کے غضب کا باعث ہیں۔
تخریج : حسن:أخرجه الترمذي، کتاب الدعوات:۳۳۷۳۔ وابن ماجة:۳۸۲۷۔ انظر الصحیحة:۲۶۵۴۔ (۱)دعا کرنا عبادت ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اِِنَّ الَّذِیْنَ یَسْتَکْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِی سَیَدْخُلُوْنَ جَهَنَّمَ دَاخِرِیْنَ﴾ (المومن:۶۰) ’’بلاشبہ جو لوگ میری عبادت سے تکبر کرتے ہیں وہ جلد ذلیل ہوکر جہنم میں داخل ہوں گے۔‘‘ مفسرین نے عبادت کے معنی دعا کیے ہیں۔ کیونکہ آیت کے پہلے حصہ میں اللہ تعالیٰ نے اپنے آپ سے دعا کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ سے جس قدر زیادہ مانگا جائے وہ اسی قدر زیادہ خوش ہوتا ہے اس لیے انسان کا کوئی دن دعا سے خالی نہیں گزرنا چاہیے۔ (۲) نہ مانگنے پر اللہ تعالیٰ ایک تو اس لیے ناراض ہوتا ہے کہ یہ بندہ اللہ تعالیٰ کی عبادت سے غافل ہے اور دوسری بات یہ ہے کہ اس کا اللہ تعالیٰ سے سوال نہ کرنا دو حالتوں سے خالی نہیں یا تو وہ شخص متکبر ہے کہ خود کو بے نیاز سمجھتا ہے یا پھر اللہ تعالیٰ سے مایوس ہے اور یہ دونوں باتیں اللہ کے غضب کا باعث ہیں۔