كِتَابُ بَابُ مَنْ قَالَ: يُسْتَجَابُ لِلْعَبْدِ مَا لَمْ يَعْجَلْ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ، أَنَّ رَبِيعَةَ بْنَ يَزِيدَ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " يُسْتَجَابُ لِأَحَدِكُمْ مَا لَمْ يَدْعُ بِإِثْمٍ أَوْ قَطِيعَةِ رَحِمٍ، أَوْ يَسْتَعْجِلَ فَيَقُولُ: دَعَوْتُ فَلَا أَرَى يَسْتَجِيبُ لِي، فَيَدَعُ الدُّعَاءَ "
کتاب
بندے کی دعا اس وقت تک قبول ہوتی ہے جب تک جلدی نہ کرے
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تم میں سے ہر ایک کی دعا اس وقت تک ضرور قبول ہوتی ہے جب تک وہ گناہ یا قطع رحمی کی دعا نہیں کرتا یا جلد بازی نہیں کرتا، اس طرح کہ وہ کہتا ہے:میں نے دعا کی لیکن میں نہیں سمجھتا کہ میری دعا قبول ہو، پھر وہ دعا کرنا چھوڑ دیتا ہے۔‘‘
تشریح :
مشکل حالات اور آسانی کے دنوں میں مسلسل دعا کرتے رہنا چاہیے اور یہ یقین رکھنا چاہیے کہ یہ ضائع نہیں ہوگی۔ ایک حدیث میں ہے کہ جب حالات اچھے ہوں تو اللہ تعالیٰ سے تعلقات بنا کر رکھو۔ جب مشکل پڑے گی تو وہ پہچان لے گا۔
ایک روایت میں ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((من سره ان یستجیب الله له عند الشدائد فلیکثر الدعاء في الرخاء))(ترمذي:۳۳۸۲۔ صحیحة:۵۹۳)
’’جس آدمی کو یہ بات خوش کرے کہ اللہ تعالیٰ سختیوں کے وقت اس کی دعا قبول کرے تو وہ آسانی کے حالات میں کثرت سے دعا کرے۔‘‘
تخریج :
صحیح:انظرما قبله۔
مشکل حالات اور آسانی کے دنوں میں مسلسل دعا کرتے رہنا چاہیے اور یہ یقین رکھنا چاہیے کہ یہ ضائع نہیں ہوگی۔ ایک حدیث میں ہے کہ جب حالات اچھے ہوں تو اللہ تعالیٰ سے تعلقات بنا کر رکھو۔ جب مشکل پڑے گی تو وہ پہچان لے گا۔
ایک روایت میں ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((من سره ان یستجیب الله له عند الشدائد فلیکثر الدعاء في الرخاء))(ترمذي:۳۳۸۲۔ صحیحة:۵۹۳)
’’جس آدمی کو یہ بات خوش کرے کہ اللہ تعالیٰ سختیوں کے وقت اس کی دعا قبول کرے تو وہ آسانی کے حالات میں کثرت سے دعا کرے۔‘‘