كِتَابُ بَابُ الصَّلَاةِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ دَرَّاجٍ، أَنَّ أَبَا الْهَيْثَمَ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " أَيُّمَا رَجُلٌ مُسْلِمٌ لَمْ يَكُنْ عِنْدَهُ صَدَقَةٌ، فَلْيَقُلْ فِي دُعَائِهِ: اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، عَبْدِكَ وَرَسُولِكَ، وَصَلِّ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وَالْمُسْلِمِينَ وَالْمُسْلِمَاتِ، فَإِنَّهَا لَهُ زَكَاةٌ "
کتاب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنے کی فضیلت
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جس مسلمان آدمی کے پاس صدقہ کرنے کے لیے کچھ نہ ہو تو وہ اپنی دعا میں کہے:اے اللہ تو رحمت بھیج محمد صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بندے اور رسول پر اور مومن مردوں اور مومن عورتوں پر، نیز مسلمان مردوں اور عورتوں پر رحمت نازل فرما۔ تو یہ اس کے لیے زکا ۃ ہو گی۔‘‘
تشریح :
نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنے کی کثیر تعداد میں صحیح احادیث ہیں لیکن مذکورہ روایت کی سند ضعیف ہے۔ کیونکہ اس میں دراج ابو السمع، ابو الہیثم سے بیان کرتے ہیں۔
تخریج :
ضعیف:أخرجه ابن حبان:۹۰۳۔ والحاکم:۴؍ ۱۲۹، ۱۳۰۔ والبیهقي في الآداب:۱۰۹۷۔ وأبي یعلیٰ:۱۳۹۷۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنے کی کثیر تعداد میں صحیح احادیث ہیں لیکن مذکورہ روایت کی سند ضعیف ہے۔ کیونکہ اس میں دراج ابو السمع، ابو الہیثم سے بیان کرتے ہیں۔