الادب المفرد - حدیث 638

كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا آدَمُ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الْعَنَزِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " أَحَبُّ الْكَلَامِ إِلَى اللَّهِ: سُبْحَانَ اللَّهِ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ، سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ "

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 638

کتاب باب حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اللہ تعالیٰ کو سب سے محبوب کلام یہ ہے:سبحان اللہ....اللہ تعالیٰ پاک ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کی بادشاہت ہے، اسی کے لیے ہر قسم کی تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے۔ گناہ سے بچنے اور نیکی کرنے کی توفیق صرف اللہ کی طرف سے ہے۔ اللہ پاک ہے اور اسی کی تعریف کے ساتھ (ہم مشغول ہیں)۔
تشریح : مطلب یہ ہے کہ بندے کی زبان سے نکلنے والی جو بات سب سے اچھی ہوسکتی ہے وہ مذکورہ بالا کلمات کی ادائیگی ہے۔ اس لیے انسان کو چاہیے کہ غیبت اور دوسری بری گفتگو چھوڑ کر ان کلمات کو زبان پر جاری رکھے۔ مختلف مواقع پر آپ نے مختلف کلمات کی جو فضیلت بیان کی ہے، وہ جزوی ہے مجموعی طور پر یہ کلمات اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب ہیں۔
تخریج : صحیح۔ مطلب یہ ہے کہ بندے کی زبان سے نکلنے والی جو بات سب سے اچھی ہوسکتی ہے وہ مذکورہ بالا کلمات کی ادائیگی ہے۔ اس لیے انسان کو چاہیے کہ غیبت اور دوسری بری گفتگو چھوڑ کر ان کلمات کو زبان پر جاری رکھے۔ مختلف مواقع پر آپ نے مختلف کلمات کی جو فضیلت بیان کی ہے، وہ جزوی ہے مجموعی طور پر یہ کلمات اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب ہیں۔