كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ قَالَ: سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ حُرَيْثٍ يَقُولُ: ذَهَبَتْ بِي أُمِّي إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَمَسَحَ عَلَى رَأْسِي، وَدَعَا لِي بِالرِّزْقِ
کتاب
باب
حضرت عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں کہ میری ماں مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور میرے لیے رزق کی دعا فرمائی۔
تشریح :
اس سے معلوم ہوا کہ کسی بزرگ سے بچوں کے لیے دعا کروائی جاسکتی ہے اور اس غرض کے لیے کسی کے پاس جانا جائز ہے۔ نیز علماء کو چاہیے کہ اگر کوئی چھوٹا بچہ ان کے پاس آئے تو اس کے سر پر شفقت کا ہاتھ پھیریں اور اس کے لیے دعا کریں۔
تخریج :
صحیح:أخرجه البخاری في الکبیر:۳؍ ۱۹۰۔ وأبي یعلیٰ:۱۴۵۲۔ وابن عاصم في الآحاد والمثاني:۷۱۷۔ انظر الصحیحة:۲۹۴۳۔ والعلل لابن أبي حاتم:۶؍۳۵۳۔
اس سے معلوم ہوا کہ کسی بزرگ سے بچوں کے لیے دعا کروائی جاسکتی ہے اور اس غرض کے لیے کسی کے پاس جانا جائز ہے۔ نیز علماء کو چاہیے کہ اگر کوئی چھوٹا بچہ ان کے پاس آئے تو اس کے سر پر شفقت کا ہاتھ پھیریں اور اس کے لیے دعا کریں۔