الادب المفرد - حدیث 63

كِتَابُ بَابُ لَا تَنْزِلُ الرَّحْمَةُ عَلَى قَوْمٍ فِيهِمْ قَاطِعُ رَحِمٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى قَالَ: أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ أَبُو إِدَامٍ قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى يَقُولُ: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِنَّ الرَّحْمَةَ لَا تَنْزِلُ عَلَى قَوْمٍ فِيهِمْ قَاطِعُ رَحِمٍ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 63

کتاب ایسی قوم پر اللہ کی رحمت نازل نہیں ہوتی جس میں قطع رحمی کرنے والا ہو حضرت عبداللہ بن ابی اوفي رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے بیان کرتے تھے کہ آپ نے فرمایا:’’بے شک اللہ تعالیٰ کی رحمت اس قوم پر نازل نہیں ہوتی جس میں قطع رحمی کرنے والا ہو۔‘‘
تشریح : یہ روایت ضعیف ہے اس کی سند میں ابو ادام کذاب اور متروک الحدیث ہے، تاہم اللہ کے نافرمانوں کے ساتھ نہیں بیٹھنا چاہیے اور نہ ہی انہیں اپنی مجالس میں بٹھانا چاہیے کیونکہ بری صحبت کے اثرات بہر صورت ضرور ہوتے ہیں۔
تخریج : ضعیف:أخرجه البخاری في التاریخ الکبیر:۴؍ ۱۴۔ المروزي في البر والصلة:۱۳۶۔ والطبراني في الکبیر کما في جامع المسانید:۶۰۱۸۔ والبیهقي في الشعب:۷۵۹۰۔ الضعیفة:۱۴۵۶۔ یہ روایت ضعیف ہے اس کی سند میں ابو ادام کذاب اور متروک الحدیث ہے، تاہم اللہ کے نافرمانوں کے ساتھ نہیں بیٹھنا چاہیے اور نہ ہی انہیں اپنی مجالس میں بٹھانا چاہیے کیونکہ بری صحبت کے اثرات بہر صورت ضرور ہوتے ہیں۔