كِتَابُ بَابُ دُعَاءِ الْأَخِ بِظَهْرِ الْغَيْبِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زِيَادٍ قَالَ لِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((أَسْرَعُ الدُّعَاءِ إِجَابَةً دُعَاءُ غَائِبٍ لِغَائِبٍ))
کتاب
بھائی کے لیے اس کی عدم موجودگی میں دعا کرنا
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’سب سے جلد قبول ہونے والی دعا وہ ہے جو کسی شخص کی دعا کسی دوسرے کے لیے اس کی عدم موجودگی میں کی جائے۔‘‘
تشریح :
اس روایت کی سند ضعیف ہے، تاہم مسلمان کے لیے اس کی عدم موجودگی میں کی گئی دعا کی قبولیت صحیح احادیث سے ثابت ہے جیسا کہ آگے آرہا ہے۔
تخریج :
ضعیف:أخرجه أبي داود، کتاب الوتر، باب الدعاء بظهر الغیب:۱۵۳۵۔ والترمذي:۱۹۸۰۔ انظر المشکاۃ:۲۲۴۷۔
اس روایت کی سند ضعیف ہے، تاہم مسلمان کے لیے اس کی عدم موجودگی میں کی گئی دعا کی قبولیت صحیح احادیث سے ثابت ہے جیسا کہ آگے آرہا ہے۔