الادب المفرد - حدیث 587

كِتَابُ بَابُ التُّؤَدَةِ فِي الْأُمُورِ حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ حَفْصٍ قَالَ: حَدَّثَنَا طَالِبُ بْنُ حُجَيْرٍ الْعَبْدِيُّ قَالَ: حَدَّثَنِي هُودُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعْدٍ، سَمِعَ جَدَّهُ مَزِيدَةَ الْعَبْدِيَّ قَالَ: جَاءَ الْأَشَجُّ يَمْشِي حَتَّى أَخَذَ بِيَدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَبَّلَهَا، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((أَمَا إِنَّ فِيكَ لَخُلُقَيْنِ يُحِبُّهُمَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ)) ، قَالَ: جَبْلًا جُبِلْتُ عَلَيْهِ، أَوْ خُلِقَا مَعِي؟ قَالَ: ((لَا، بَلْ جَبْلًا جُبِلْتَ عَلَيْهِ)) ، قَالَ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي جَبَلَنِي عَلَى مَا يُحِبُّ اللَّهُ وَرَسُولُهُ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 587

کتاب کاموں میں سنجیدگی اختیار کرنا مزیدہ عبدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ اشج رضی اللہ عنہ چلتے ہوئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے حتی کہ آپ کا ہاتھ پکڑا اور اسے بوسہ دیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تیرے اندر دو خصلتیں ہیں جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کو پسند ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا:کیا یہ میری پیدائشی صفات ہیں یا بعد میں پیدا ہوئیں ہیں۔ آپ نے فرمایا:’’نہیں، بلکہ یہ تیرے اندر فطری ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا:تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے مجھے ان صفات پر پیدا فرمایا جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کو پسند ہیں۔
تشریح : یہ روایت ضعیف ہے او راس کا متن منکر ہے اور صحیح روایات کے خلاف ہے۔
تخریج : ضعیف:أخرجه المصنف في خلق أفعال العباد، ص:۶۰۔ وابن أبي عاصم في الآحاد والمثانی:۱۶۹۰۔ وابي یعلی:۶۸۱۵۔ یہ روایت ضعیف ہے او راس کا متن منکر ہے اور صحیح روایات کے خلاف ہے۔