الادب المفرد - حدیث 581

كِتَابُ بَابُ الْبَدْوُ إِلَى التِّلَاعِ حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصِ بْنُ عَلِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ وَهْبٍ قَالَ: رَأَيْتُ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُسَيْدٍ إِذَا رَكِبَ، وَهُوَ مُحْرِمٌ، وَضَعَ ثَوْبَهُ عَنْ مَنْكِبَيْهِ، وَوَضَعَهُ عَلَى فَخِذَيْهِ، فَقُلْتُ: مَا هَذَا؟ قَالَ: رَأَيْتُ عَبْدَ اللَّهِ يَفْعَلُ مِثْلَ هَذَا

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 581

کتاب کبھی کبھار ٹیلوں پر جانا عمرو بن وہب رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے محمد بن عبداللہ بن اسید رحمہ اللہ کو دیکھا کہ جب وہ احرام کی حالت میں سوار ہوتے تو اپنے کندھوں سے کپڑا اتار کر اپنی رانوں پر رکھ لیتے۔ میں نے ان سے پوچھا:یہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا:میں نے عبداللہ رضی اللہ عنہ کو دیکھا وہ اس طرح کرتے تھے۔
تشریح : اس روایت کی سند ضعیف ہے اور باب سے تعلق یہ ہے کہ عبداللہ جنگل کی تازہ آب و ہوا کے لیے اپنے جسم سے کپڑا ہٹا دیتے تھے یوں ٹیلوں پر جانے کا جواز معلوم ہوا۔
تخریج : ضعیف۔ اس روایت کی سند ضعیف ہے اور باب سے تعلق یہ ہے کہ عبداللہ جنگل کی تازہ آب و ہوا کے لیے اپنے جسم سے کپڑا ہٹا دیتے تھے یوں ٹیلوں پر جانے کا جواز معلوم ہوا۔