الادب المفرد - حدیث 579

كِتَابُ بَابُ سَاكِنِ الْقُرَى حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَاصِمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا حَيْوَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ قَالَ: حَدَّثَنِي صَفْوَانُ قَالَ: سَمِعْتُ رَاشِدَ بْنَ سَعْدٍ يَقُولُ: سَمِعْتُ ثَوْبَانَ يَقُولُ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((لَا تَسْكُنِ الْكُفُورَ، فَإِنَّ سَاكِنَ الْكُفُورِ كَسَاكِنِ الْقُبُورِ)) قَالَ أَحْمَدُ: الْكُفُورُ: الْقُرَى- حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ قَالَ: أَخْبَرَنَا بَقِيَّةُ قَالَ: حَدَّثَنِي صَفْوَانُ قَالَ: سَمِعْتُ رَاشِدَ بْنَ سَعْدٍ يَقُولُ: سَمِعْتُ ثَوْبَانَ قَالَ: قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((يَا ثَوْبَانُ، لَا تَسْكُنِ الْكُفُورَ، فَإِنَّ سَاكِنَ الْكُفُورِ كَسَاكِنِ الْقُبُورِ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 579

کتاب دیہات میں رہنے والوں کا تذکرہ حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا:’’دور دراز بستیوں میں سکونت اختیار نہ کرنا کیونکہ دور دراز دیہاتوں میں رہنے والا ایسا ہے جیسے وہ قبروں میں رہ رہا ہے۔ احمد بن عاصم رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ کفور سے مراد دیہات ہیں۔ ایک دوسری سند سے بھی حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اے ثوبان! دور دراز بستیوں میں سکونت اختیار کرنا کیونکہ دور دراز بستیوں میں رہنے والا قبروں میں رہنے والوں کی طرح ہے۔‘‘
تشریح : جنگل یا دور دراز کے دیہات میں رہنے سے انسان علم سے دور رہتا ہے اور دینی حوالے سے بھی پسماندہ ہی ہوتا ہے۔ یوں طبیعت میں دین سے دوری کی وجہ سے سختی پیدا ہو جاتی ہے اس لیے اسے قبرستان میں رہنے والوں سے تشبیہ دی گئی ہے کہ جس طرح قبریں جتنی بھی ہوں وہاں کوئی دانائی کی بات بتلانے والا نہیں ہوتا۔
تخریج : حسن:أخرجه البیہقی في شعب الإیمان:۷۵۱۸۔ والطبراني في مسند الشامین:۲؍ ۹۹۔ انظر الصحیحۃ تحت رقم:۴۷۸۳۔ جنگل یا دور دراز کے دیہات میں رہنے سے انسان علم سے دور رہتا ہے اور دینی حوالے سے بھی پسماندہ ہی ہوتا ہے۔ یوں طبیعت میں دین سے دوری کی وجہ سے سختی پیدا ہو جاتی ہے اس لیے اسے قبرستان میں رہنے والوں سے تشبیہ دی گئی ہے کہ جس طرح قبریں جتنی بھی ہوں وہاں کوئی دانائی کی بات بتلانے والا نہیں ہوتا۔