كِتَابُ بَابُ مَنْ أَطْعَمَ أَخًا لَهُ فِي اللَّهِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ أَبُو الرَّبِيعِ قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ نَشْرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَنَفِيَّةِ، عَنْ عَلِيٍّ قَالَ: لِأَنْ أَجْمَعَ نَفَرًا مِنْ إِخْوَانِي عَلَى صَاعٍ أَوْ صَاعَيْنِ مِنْ طَعَامٍ، أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أَخْرُجَ إِلَى سُوقِكُمْ فَأُعْتِقَ رَقَبَةً
کتاب
دینی بھائی کو کھانا کھلانے کا بیان
سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا:میں اپنے مسلمان بھائیوں کو اکٹھا کرکے ایک یا دو ٹوپے غلے کا کھانا کھلاؤں یہ مجھے اس بات سے زیادہ پسند ہے کہ میں تمہارے بازار کی طرف جاؤں اور ایک غلام آزاد کروں۔
تشریح :
اس روایت کی سند ضعیف ہے، تاہم کھانا کھلانے کی فضیلت قرآن و حدیث میں کثرت سے آئی ہے، خصوصاً ضرورت مند مسلمانوں کو کھانا کھلانا بہت فضیلت والا کام ہے۔
تخریج :
ضعیف:أخرجه ابن وهب في الجامع:۲۲۶۔ وابن أبي الدنیا في الإخوان:۱۹۹۔
اس روایت کی سند ضعیف ہے، تاہم کھانا کھلانے کی فضیلت قرآن و حدیث میں کثرت سے آئی ہے، خصوصاً ضرورت مند مسلمانوں کو کھانا کھلانا بہت فضیلت والا کام ہے۔