كِتَابُ بَابُ التَّجَارِبِ حَدَّثَنَا فَرْوَةُ بْنُ أَبِي الْمَغْرَاءِ قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ مُعَاوِيَةَ، فَحَدَّثَ نَفْسَهُ، ثُمَّ انْتَبَهَ فَقَالَ: لَا حِلْمَ إِلَّا تَجْرِبَةٌ "، يُعِيدُهَا ثَلَاثًا
کتاب
تجربوں کا بیان
حضرت عروہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھا تھا کہ ان کے دل میں کوئی خیال آیا، پھر سنبھل کر فرمانے لگے:بردباری تجربے ہی سے آتی ہے۔ تین بار انہوں نے یہ بات دہرائی۔
تشریح :
حلم و بردباری کبھی وہبی ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے خاص فضل سے عنایت فرماتا ہے اور کبھی کسبی ہوتی ہے کہ انسان صبر کرکے خود پر دباؤ ڈال کے بھی بردبار بن سکتا ہے اس لیے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ تجربات ہی انسان کو برداشت سکھاتے ہیں۔ انسان کو دوسروں کی غلطیوں سے درگزر کرنے کا سلیقہ آتا ہے۔
تخریج :
صحیح موقوفا:أخرجه ابن أبي شیبة:۳۰۵۵۸۔ وابن سعد في الطبقات:۱؍ ۱۲۹۔ والبیهقي في شعب الایمان:۸۵۲۸۔ المشکاة:۵۰۵۶۔ التحقیق الثانی۔
حلم و بردباری کبھی وہبی ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے خاص فضل سے عنایت فرماتا ہے اور کبھی کسبی ہوتی ہے کہ انسان صبر کرکے خود پر دباؤ ڈال کے بھی بردبار بن سکتا ہے اس لیے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ تجربات ہی انسان کو برداشت سکھاتے ہیں۔ انسان کو دوسروں کی غلطیوں سے درگزر کرنے کا سلیقہ آتا ہے۔