كِتَابُ بَابُ الْكِبْرِ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ بَحْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ هَاشِمِ بْنِ الْبَرِيدِ قَالَ: حَدَّثَنَا صَالِحٌ بَيَّاعُ الْأَكْسِيَةِ، عَنْ جَدَّتِهِ قَالَتْ: رَأَيْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ اشْتَرَى تَمْرًا بِدِرْهَمٍ، فَحَمَلَهُ فِي مِلْحَفَتِهِ، فَقُلْتُ لَهُ، أَوْ قَالَ لَهُ رَجُلٌ: أَحْمِلُ عَنْكَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ؟ قَالَ: لَا، أَبُو الْعِيَالِ أَحَقُّ أَنْ يَحْمِلَ
کتاب
تکبر کا بیان
صالح رحمہ اللہ جو کہ کپڑا فروش تھے سے روایت ہے، کہ میری دادی نے کہا میں نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ انہوں نے ایک درہم کی کھجوریں خریدیں اور ان کو اپنی تھیلی میں ڈال کر اٹھا لیا۔ میں نے یا کسی آدمی نے ان سے عرض کیا:امیر المومنین! آپ کی طرف سے میں اٹھا لیتا ہوں۔ انہوں نے فرمایا:نہیں، بچوں کا باپ ہی ان کو اٹھانے کا زیادہ حقدار ہے۔
تشریح :
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔
تخریج :
ضعیف:أخرجه أحمد في الزهد:۷۰۹۔ وابن أبي الدنیا في التواضع:۱۰۲۔ الضعیفة:۸۹۔
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔