كِتَابُ بَابُ مَا يَعْمَلُ الرَّجُلُ فِي بَيْتِهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ، قِيلَ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: مَاذَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْمَلُ فِي بَيْتِهِ؟ قَالَتْ: كَانَ بَشَرًا مِنَ الْبَشَرِ، يَفْلِي ثَوْبَهُ، وَيَحْلِبُ شَاتَهُ
کتاب
آدمی اپنے گھر میں کیا کام کرے
عمرہ رحمہا اللہ سے روایت ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا گیا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں کیا کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی انسانوں میں سے ایک انسان تھے۔ اپنے کپڑوں سے جوئیں وغیرہ نکالتے اور اپنی بکری کا دودھ دوہ لیتے تھے۔
تشریح :
ان تمام احادیث سے معلوم ہوا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نہایت اعلیٰ اخلاق کے مالک تھے اور تواضع و انکساری آپ کا وصف خاص تھا۔ دنیا کے حکمرانوں والا تکبر آپ کے قریب بھی نہ گزرا تھا۔ آپ اپنے گھریلو کام کرنے میں عار محسوس نہیں کرتے تھے۔
تخریج :
صحیح:أخرجه الترمذي في الشمائل:۳۴۲۔ وأحمد:۲۶۱۹۴۔ وأبي یعلی:۴۸۵۳۔ وابن حبان:۵۶۷۵۔ انظر الصحیحة:۶۷۱۔
ان تمام احادیث سے معلوم ہوا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نہایت اعلیٰ اخلاق کے مالک تھے اور تواضع و انکساری آپ کا وصف خاص تھا۔ دنیا کے حکمرانوں والا تکبر آپ کے قریب بھی نہ گزرا تھا۔ آپ اپنے گھریلو کام کرنے میں عار محسوس نہیں کرتے تھے۔