الادب المفرد - حدیث 531

كِتَابُ بَابُ مَنْ كَرِهَ لِلْعَائِدِ أَنْ يَنْظُرَ إِلَى الْفُضُولِ مِنَ الْبَيْتِ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ: أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنِ الْأَجْلَحِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي الْهُذَيْلِ قَالَ: دَخَلَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ عَلَى مَرِيضٍ يَعُودُهُ، وَمَعَهُ قَوْمٌ، وَفِي الْبَيْتِ امْرَأَةٌ، فَجَعَلَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ يَنْظُرُ إِلَى الْمَرْأَةِ، فَقَالَ لَهُ عَبْدُ اللَّهِ: لَوْ انْفَقَأَتْ عَيْنُكَ كَانَ خَيْرًا لَكَ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 531

کتاب عیادت کو جانے والا مریض کے گھر نظریں نہ دوڑائے عبدالہ بن ابی ہذیل رحمہ اللہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ایک مریض کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے تو ان کے ساتھ دیگر لوگ بھی تھے۔ گھر میں ایک خاتون بھی تھی تو ان میں سے ایک آدمی اس عورت کی طرف دیکھنے لگا۔ سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے اس سے فرمایا:اگر تیری آنکھ پھٹ کر ختم ہو جاتی تو یہ تیرے لیے اس نظر بازی سے زیادہ اچھا تھا۔
تشریح : کسی کے گھر جانے کے آداب یہ ہیں کہ نظر نیچی رکھی جائے تاکہ گناہ میں واقع ہونے سے بچا جاسکے، خصوصاً اگر گھر ایسا ہو جہاں خاتوں خانہ بھی سامنے ہو تو نظروں کو بچا کر رکھنا چاہیے۔ نیز علماء کو چاہیے کو وہ لوگوں کی غلطی دیکھ کر ان کی اصلاح کرتے رہیں۔
تخریج : صحیح:أخرجه هناد في الزهد:۱۴۲۱۔ کسی کے گھر جانے کے آداب یہ ہیں کہ نظر نیچی رکھی جائے تاکہ گناہ میں واقع ہونے سے بچا جاسکے، خصوصاً اگر گھر ایسا ہو جہاں خاتوں خانہ بھی سامنے ہو تو نظروں کو بچا کر رکھنا چاہیے۔ نیز علماء کو چاہیے کو وہ لوگوں کی غلطی دیکھ کر ان کی اصلاح کرتے رہیں۔