الادب المفرد - حدیث 526

كِتَابُ بَابُ مَا يَقُولُ لِلْمَرِيضِ حَدَّثَنَا مُعَلَّى قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَى أَعْرَابِيٍّ يَعُودُهُ، قَالَ: وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ عَلَى مَرِيضٍ يَعُودُهُ قَالَ: ((لَا بَأْسَ طَهُورٌ إِنْ شَاءَ اللَّهُ)) ، قَالَ: ذَاكَ طَهُورٌ، كَلَّا بَلْ هِيَ حُمَّى تَفُورُ - أَوْ تَثُورُ - عَلَى شَيْخٍ كَبِيرٍ، تُزِيرُهُ الْقُبُورَ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((فَنَعَمْ إِذًا))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 526

کتاب مریض سے کیا کہا جائے، یعنی کیسے حال پوچھا جائے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک دیہاتی کی تیمار داری کے لیے تشریف لے گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی مریض کی تیمار داری کرتے تو دعا پڑھتے تھے:لا بأس طہور ان شاء اللّٰہ’’کوئی حرج نہیں، یہ بیماری پاک کرنے والی ہے، ان شاء اللہ‘‘ اس دیہاتی نے کہا:یہ پاک کرنے والی ہے! ہرگز نہیں یہ تو بخار ہے جو بوڑھے پر چڑھ دوڑا ہے تاکہ اسے قبرستان پہنچا دے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’پھر ایسا ہی ہوگا۔‘‘
تشریح : دیکھیے، حدیث:۵۱۴ کے فوائد۔
تخریج : صحیح:أخرجه البخاري، کتاب المناقب:۳۶۱۶، ۵۶۵۶، ۵۶۶۲، ۷۴۷۰۔ تقدم، برقم:۵۱۴۔ دیکھیے، حدیث:۵۱۴ کے فوائد۔