كِتَابُ بَابُ مَنْ صَلَّى عِنْدَ الْمَرِيضِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ عَطَاءٍ قَالَ: عَادَ ابْنُ عُمَرَ ابْنَ صَفْوَانَ، فَحَضَرَتِ الصَّلَاةُ، فَصَلَّى بِهِمُ ابْنُ عُمَرَ رَكْعَتَيْنِ، وَقَالَ: إِنَّا سَفْرٌ
کتاب
مریض کے ہاں نماز پڑھنے کا بیان
حضرت عطاء رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما (عبداللہ)بن صفوان رحمہ اللہ کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے تو نماز کا وقت ہوگیا، تو ابن عمر نے انہیں دو رکعت نماز پڑھائی اور کہا:ہم مسافر ہیں۔
تشریح :
اس سے معلوم ہوا کہ تیمار داری کے دوران اگر مریض کے گھر میں نماز کا وقت ہو جائے تو وہیں جماعت کروا کر نماز پڑھائی جاسکتی ہے تاکہ مریض بھی اس میں شامل ہو جائے۔
تخریج :
صحیح:أخرجه عبدالرزاق:۴۳۷۲۔
اس سے معلوم ہوا کہ تیمار داری کے دوران اگر مریض کے گھر میں نماز کا وقت ہو جائے تو وہیں جماعت کروا کر نماز پڑھائی جاسکتی ہے تاکہ مریض بھی اس میں شامل ہو جائے۔