الادب المفرد - حدیث 519

كِتَابُ بَابُ عِيَادَةِ الْمَرْضَى حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " ثَلَاثٌ كُلُّهُنَّ حَقٌّ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ: عِيَادَةُ الْمَرِيضِ، وَشُهُودُ الْجَنَازَةِ، وَتَشْمِيتُ الْعَاطِسِ إِذَا حَمِدَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ "

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 519

کتاب عام مریضوں کی عیادت کرنا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تین چیزیں ہر مسلمان پر لازم ہیں:مریض کی عیادت کرنا، جنازے میں حاضر ہونا اور چھینکنے والا جب الحمد للہ کہے تو اس کا جواب دینا۔‘‘
تشریح : چھینک کا جواب یہ ہے کہ سننے والا یَرْحَمُكَ اللّٰهُ کہے اور پھر چھینکنے والا یَهْدِیْکُمُ اللّٰهُ وَیُصْلِحُ بَالَکُمْ کہے۔ بعض روایات میں پانچ اور بعض ْمیں مسلمان کے مسلمان پر چھ حقوق کا ذکر ہے۔ ان میں تضاد نہیں۔ کسی راوی نے روایت میں اختصار کیا اور کسی نے تفصیل سے بیان کر دی۔
تخریج : صحیح:أخرجه أحمد:۸۶۷۵۔ وأبي یعلیٰ:۵۹۰۴۔ وابن حبان:۲۳۹۔ انظر الصحیحة:۱۸۰۰۔ چھینک کا جواب یہ ہے کہ سننے والا یَرْحَمُكَ اللّٰهُ کہے اور پھر چھینکنے والا یَهْدِیْکُمُ اللّٰهُ وَیُصْلِحُ بَالَکُمْ کہے۔ بعض روایات میں پانچ اور بعض ْمیں مسلمان کے مسلمان پر چھ حقوق کا ذکر ہے۔ ان میں تضاد نہیں۔ کسی راوی نے روایت میں اختصار کیا اور کسی نے تفصیل سے بیان کر دی۔