كِتَابُ بَابُ كَفَّارَةِ الْمَرِيضِ حَدَّثَنَا مُوسَى قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ قَالَ: أَخْبَرَنَا عَدِيُّ بْنُ عَدِيٍّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَا يَزَالُ الْبَلَاءُ بِالْمُؤْمِنِ وَالْمُؤْمِنَةِ، فِي جَسَدِهِ وَأَهْلِهِ وَمَالِهِ، حَتَّى يَلْقَى اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَمَا عَلَيْهِ خَطِيئَةٌ)) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ طَلْحَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو مِثْلَهُ، وَزَادَ: ((فِي وَلَدِهِ))
کتاب
مریض کے گناہوں کے کفارے کا بیان
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’مومن مرد اور مومن عورت کو تکلیف پہنچتی رہتی ہے، اس کے جسم میں، اس کے اہل و عیال میں اور مال میں یہاں تک کہ وہ اللہ تعالیٰ سے ملتا ہے تو اس پر کوئی گناہ نہیں ہوتا۔‘‘ ایک روایت میں اہل و عیال کے ساتھ اولاد کا ذکر بھی ہے۔
تشریح :
اللہ تعالیٰ جب کسی بندے سے محبت کرتا ہے تو اسے آزمائشوں اور تکلیفوں میں ڈال دیتا ہے (الصحیحة، ح:۱۴۶)اور یہ آزمائشیں اس کے گناہوں کا کفارہ بن جاتی ہیں اور وہ اللہ تعالیٰ سے پاک صاف ہو کر ملتا ہے۔ اور بسا اوقات کسی بندے کا مرتبہ اللہ کے ہاں مقرر ہوتا ہے لیکن اس کے عمل اس لائق نہیں ہوتے کہ وہ اس منزل تک پہنچ پائے تو اللہ تعالیٰ اسے مشکلات میں ڈال کر اس درجے تک پہنچا دیتا ہے۔ بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ بیماری اور مشکلات ایمان کی نشانی ہے۔ اگلی حدیث سے اس کی وضاحت ہوتی ہے۔
تخریج :
صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الزهد، باب ماجاء في الصبر علی البلاء:۲۳۹۹۔ انظر الصحیحة:۲۲۸۰۔
اللہ تعالیٰ جب کسی بندے سے محبت کرتا ہے تو اسے آزمائشوں اور تکلیفوں میں ڈال دیتا ہے (الصحیحة، ح:۱۴۶)اور یہ آزمائشیں اس کے گناہوں کا کفارہ بن جاتی ہیں اور وہ اللہ تعالیٰ سے پاک صاف ہو کر ملتا ہے۔ اور بسا اوقات کسی بندے کا مرتبہ اللہ کے ہاں مقرر ہوتا ہے لیکن اس کے عمل اس لائق نہیں ہوتے کہ وہ اس منزل تک پہنچ پائے تو اللہ تعالیٰ اسے مشکلات میں ڈال کر اس درجے تک پہنچا دیتا ہے۔ بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ بیماری اور مشکلات ایمان کی نشانی ہے۔ اگلی حدیث سے اس کی وضاحت ہوتی ہے۔