الادب المفرد - حدیث 488

كِتَابُ بَابُ الظُّلْمُ ظُلُمَاتٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مِقْسَمٍ، عَنْ جَابِرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِيَّاكُمْ وَالظُّلْمَ، فَإِنَّ الظُّلْمَ ظُلُمَاتٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَاتَّقُوا الشُّحَّ، فَإِنَّهُ أَهْلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ، وَحَمَلَهُمْ عَلَى أَنْ سَفَكُوا دِمَاءَهُمْ، وَاسْتَحَلُّوا مَحَارِمَهُمْ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 488

کتاب ظلم آخرت میں تاریکیاں ہوں گی حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ظلم سے بچو کیونکہ ظلم روز قیامت اندھیرے بن کر آئے گا۔ اور بخل سے بچو کیونکہ اس نے تم سے پہلے لوگوں کو ہلاک کر دیا اور انہیں اس بات پر ابھارا کہ انہوں نے آپس میں خون بہائے اور اپنی حرمتوں کو پامال کیا۔‘‘
تشریح : واستحلو محارمهم کا مطلب ہے کہ انہوں نے حرام چیزوں کو حلال کرلیا یا انہوں نے اپنی محرم عورتوں سے نکاح کو جائز قرار دے لیا تاکہ وراثت کوئی دوسرا نہ لے جائے۔ مزید فوائد کے لیے حدیث:۴۷۰ کے فوائد ملاحظہ کیجیے۔
تخریج : صحیح:أخرجه مسلم، کتاب البر والصلة والأداب:۲۵۷۸۔ واستحلو محارمهم کا مطلب ہے کہ انہوں نے حرام چیزوں کو حلال کرلیا یا انہوں نے اپنی محرم عورتوں سے نکاح کو جائز قرار دے لیا تاکہ وراثت کوئی دوسرا نہ لے جائے۔ مزید فوائد کے لیے حدیث:۴۷۰ کے فوائد ملاحظہ کیجیے۔