الادب المفرد - حدیث 457

كِتَابُ بَابُ الْمَسْكَنِ الْوَاسِعِ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ وَقَبِيصَةُ قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ خَمِيلٍ، عَنْ نَافِعِ بْنِ عَبْدِ الْحَارِثِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مِنْ سَعَادَةِ الْمَرْءِ الْمَسْكَنُ الْوَاسِعُ، وَالْجَارُ الصَّالِحُ، وَالْمَرْكَبُ الْهَنِيءُ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 457

کتاب کھلا گھر بنانا حضرت نافع بن عبدالحارث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’کھلا گھر، نیک ہمسائے اور آرام دہ سواری بندے کی سعادت مندی ہے۔‘‘
تشریح : (۱)ایک روایت میں نیک اور اچھی بیوی کو بھی خوش بختی قرار دیا گیا ہے اور ان چاروں چیزوں کا برا ہونا بدنصیبی کی دلیل بتایا گیا ہے۔ (الصحیحة للألباني، ح:۲۸۲) (۲) امام بخاری رحمہ اللہ بتانا چاہتے ہیں کہ رہنے کے لیے کشادہ گھر بنانا اس زمرے میں نہیں آتا جس کا ذکر گزشتہ احادیث میں ہوا ہے کیونکہ اس میں بے جا عمارتوں پر پیسہ لگانے کا ذکر ہے اور یہاں ضرورت کے لیے ہے۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:۱۱۶ کے فوائد۔
تخریج : صحیح:أخرجه أحمد:۱۵۳۸۲۔ والمروزي في البر والصلة:۲۴۰۔ وعبد بن حمید:۳۸۵۔ وابن أبي عاصم في الأحاد:۲۳۶۶۔ والطحاوي في شرح مشکل الآثار:۲۷۷۲۔ والحاکم:۴؍ ۱۶۶، ۱۶۷۔ والبیهقي في الاداب:۱۰۲۲۔ (۱)ایک روایت میں نیک اور اچھی بیوی کو بھی خوش بختی قرار دیا گیا ہے اور ان چاروں چیزوں کا برا ہونا بدنصیبی کی دلیل بتایا گیا ہے۔ (الصحیحة للألباني، ح:۲۸۲) (۲) امام بخاری رحمہ اللہ بتانا چاہتے ہیں کہ رہنے کے لیے کشادہ گھر بنانا اس زمرے میں نہیں آتا جس کا ذکر گزشتہ احادیث میں ہوا ہے کیونکہ اس میں بے جا عمارتوں پر پیسہ لگانے کا ذکر ہے اور یہاں ضرورت کے لیے ہے۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:۱۱۶ کے فوائد۔