الادب المفرد - حدیث 452

كِتَابُ بَابُ التَّطَاوُلِ فِي الْبُنْيَانِ وَبِالسَّنَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مَسْعَدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ الرُّومِيِّ قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى أُمِّ طَلْقٍ فَقُلْتُ: مَا أَقْصَرَ سَقْفَ بَيْتِكِ هَذَا؟ قَالَتْ: يَا بُنَيَّ إِنَّ أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَتَبَ إِلَى عُمَّالِهِ: أَنْ لَا تُطِيلُوا بِنَاءَكُمْ، فَإِنَّهُ مِنْ شَرِّ أَيَّامِكُمْ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 452

کتاب تعمیرات میں مقابلہ بازی کی مذمت حضرت عبداللہ رومی رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں ام طلق رحمہا اللہ کی خدمت میں حاضرا ہوا تو ان سے کہا:آپ کے اس گھر کی چھت کتنی نیچی ہے! انہوں نے کہا:اے میرے بیٹے! امیر المومنین سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے اپنے وزراء کو لکھا کہ لمبی چوڑی عمارتیں مت بنانا کیونکہ یہ تمہارے بدترین دن ہوں گے۔
تشریح : اس روایت کی سند ضعیف ہے۔
تخریج : ضعیف:أخرجه ابن أبي الدنیا في قصر الأمل:۲۸۳۔ وابن سعد في الطبقات:۸؍ ۴۸۶۔ اس روایت کی سند ضعیف ہے۔