الادب المفرد - حدیث 45

كِتَابُ بَابُ: هَلْ يُكَنِّي أَبَاهُ؟ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ شَيْبَةَ قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَحْيَى بْنِ نُبَاتَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ ابْنِ عُمَرَ، فَقَالَ لَهُ سَالِمٌ: الصَّلَاةَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 45

کتاب کیا اپنے باپ کو کنیت سے پکارا جاسکتا ہے؟ شہر بن حوشب سے مروی ہے، ہم سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ جا رہے تھے تو ان سے (ان کے بیٹے)سالم نے کہا: ابو عبدالرحمن! نماز کا وقت ہوگیا۔
تشریح : یہ روایت شہر بن حوشب کی وجہ سے ضعیف ہے۔ اس لیے اس سے ترجمۃ الباب ثابت نہیں ہوتا، تاہم مسئلے کی نوعیت یہی ہے کہ بیٹا باپ کو کنیت کے ساتھ بلا سکتا ہے جیسا کہ آئندہ اثر سے ظاہر ہوتا ہے۔
تخریج : ضعیف۔ یہ روایت شہر بن حوشب کی وجہ سے ضعیف ہے۔ اس لیے اس سے ترجمۃ الباب ثابت نہیں ہوتا، تاہم مسئلے کی نوعیت یہی ہے کہ بیٹا باپ کو کنیت کے ساتھ بلا سکتا ہے جیسا کہ آئندہ اثر سے ظاہر ہوتا ہے۔