الادب المفرد - حدیث 439

كِتَابُ بَابُ مَنْ قَالَ لِأَخِيهِ: يَا كَافِرُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " أَيُّمَا رَجُلٌ قَالَ لِأَخِيهِ: كَافِرٌ، فَقَدْ بَاءَ بِهَا أَحَدُهُمَا "

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 439

کتاب جس نے اپنے مسلمان بھائی کو اے کافر کہہ کر مخاطب کیا حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جس نے اپنے مسلمان بھائی کو کافر کہا تو یقیناً ان دونوں میں سے ایک اس کے ساتھ لوٹا۔‘‘
تشریح : مطلب یہ ہے کہ جسے کافر کہا جارہا ہے اگر واقعی وہ ایسا ہے تو ٹھیک ورنہ اس کا وبال کہنے والے پر پڑے گا جیسے رافضی حضرات صحابہ کرام کے بارے میں کہتے ہیں۔ اب صحابہ کرام تو بلا شک و شبہ کے ایمان دار تھے اس لیے کہنے والے کافر ٹھہرے۔
تخریج : صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الأدب:۶۱۰۴۔ ومسلم:۶۰۔ وأبي داود:۴۶۸۷۔ والترمذي:۲۶۳۷۔ انظر الصحیحة:۲۸۹۱۔ مطلب یہ ہے کہ جسے کافر کہا جارہا ہے اگر واقعی وہ ایسا ہے تو ٹھیک ورنہ اس کا وبال کہنے والے پر پڑے گا جیسے رافضی حضرات صحابہ کرام کے بارے میں کہتے ہیں۔ اب صحابہ کرام تو بلا شک و شبہ کے ایمان دار تھے اس لیے کہنے والے کافر ٹھہرے۔