الادب المفرد - حدیث 437

كِتَابُ بَابُ مَنْ لَمْ يُوَاجِهِ النَّاسَ بِكَلَامِهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْمُبَارَكِ قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ سَلْمٍ الْعَلَوِيِّ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَلَّ مَا يُوَاجِهُ الرَّجُلَ بِشَيْءٍ يَكْرَهُهُ، فَدَخَلَ عَلَيْهِ يَوْمًا رَجُلٌ، وَعَلَيْهِ أَثَرُ صُفْرَةٍ، فَلَمَّا قَامَ قَالَ لِأَصْحَابِهِ: ((لَوْ غَيَّرَ - أَوْ نَزَعَ - هَذِهِ الصُّفْرَةَ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 437

کتاب جس نے لوگوں سے منہ در منہ بات نہ کی حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بہت کم ایسے کرتے کہ کسی شخص کو کسی ناجائز کام میں مبتلا دیکھیں تو منہ در منہ ٹوک دیں۔ ایک دن ایک شخص آیا اور اس پر زرد رنگ کے اثرات تھے۔ جب وہ چلا گیا تو آپ نے ارشاد فرمایا:’’اگر وہ یہ زرد رنگ (کا کپڑا)بدل لے یا اتار دے تو (بہتر ہے)۔‘‘
تشریح : یہ روایت ضعیف ہے تاہم دیگر احادیث میں زرد اور زعفرانی رنگ کا لباس استعمال کرنا مردوں کے لیے منع ہے۔ آپ نے عبداللہ بن عمرو سے فرمایا: ((إنَّ هَذِہِ مِنْ ثِیَابِ الْکُفَّارِ فَلَا تَلْبَسْها))(الصحیحة للألباني، حدیث:۱۷۰۴) ’’یہ کفار کے کپڑے ہیں لہٰذا انہیں مت پہنو۔‘‘
تخریج : ضعیف:أخرجه أبي داود، کتاب الترجل، باب في الخلوق للرجال:۴۱۸۲۔ والنسائي في الکبریٰ:۹۹۹۳۔ انظر الضعیفة:۴۲۵۵۔ یہ روایت ضعیف ہے تاہم دیگر احادیث میں زرد اور زعفرانی رنگ کا لباس استعمال کرنا مردوں کے لیے منع ہے۔ آپ نے عبداللہ بن عمرو سے فرمایا: ((إنَّ هَذِہِ مِنْ ثِیَابِ الْکُفَّارِ فَلَا تَلْبَسْها))(الصحیحة للألباني، حدیث:۱۷۰۴) ’’یہ کفار کے کپڑے ہیں لہٰذا انہیں مت پہنو۔‘‘