كِتَابُ بَابُ سِبَابِ الْمُسْلِمِ فُسُوقٌ حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: مَا مِنْ مُسْلِمَيْنِ إِلَّا بَيْنَهُمَا مِنَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ سِتْرٌ، فَإِذَا قَالَ أَحَدُهُمَا لِصَاحِبِهِ كَلِمَةَ هَجْرٍ فَقَدْ خَرَقَ سِتْرَ اللَّهِ، وَإِذَا قَالَ أَحَدُهُمَا لِلْآخَرِ: أَنْتَ كَافِرٌ، فَقَدْ كَفَرَ أَحَدُهُمَا
کتاب
مسلمان کو گالی دینا گناہ ہے
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا:ہر دو مسلمانوں کے درمیان اللہ کی طرف سے پردہ ہے۔ جب ان میں سے کوئی بدکلامی کرتا ہے تو وہ اللہ تعالیٰ کے پردے کو پھاڑ دیتا ہے۔ اور جب ان میں سے ایک دوسرے کو کہتا ہے کہ تو کافر ہے تو ان میں سے ایک کافر ہو جاتا ہے۔
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ کہنے والا اگر سچا ہے تو ٹھیک ورنہ وہ خود کافر ہو جاتا ہے۔ اس مفہوم والی صحیح حدیث اور اس کے فوائد کے لیے حدیث نمبر:۴۳۲ دیکھیں۔
تخریج :
ضعیف:أخرجه الطبراني في الکبیر:۱۰؍ ۲۲۴۔ والبیهقي في شعب الایمان:۵۰۱۷۔
مطلب یہ ہے کہ کہنے والا اگر سچا ہے تو ٹھیک ورنہ وہ خود کافر ہو جاتا ہے۔ اس مفہوم والی صحیح حدیث اور اس کے فوائد کے لیے حدیث نمبر:۴۳۲ دیکھیں۔