كِتَابُ بَابُ الْمُسْتَبَّانِ مَا قَالَا فَعَلَى الْأَوَّلِ وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ أَوْحَى إِلَيَّ أَنْ تَوَاضَعُوا، وَلَا يَبْغِ بَعْضُكُمْ عَلَى بَعْضٍ))
کتاب
دو گالی گلوچ کرنے والوں کا گناہ ابتدا کرنے والے پر ہے
حضرت انس رضی اللہ عنہ ہی سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’یقیناً اللہ تعالیٰ نے میری طرف وحی کی ہے کہ باہم عجز و انکساری اور تواضع اختیار کریں اور تم میں سے کوئی دوسرے پر سرکشی نہ کرے۔‘‘
تشریح :
(۱)اللہ کے سامنے عجز و انکساری کا اظہار اور اس کے بندوں سے رحمت و شفقت کا مظاہرہ کرنا، اس طرح کہ خود کو اعلیٰ اور دوسروں کو کم تر نہ سمجھنا تواضع کہلاتا ہے۔ اسی طرح اس تواضع سے مقصود اللہ کی رضا اور خوشنودی ہو کوئی بشری کمزوری نہ ہو۔
(۲) اللہ تعالیٰ کے حکموں کی پابندی کرنا اور منع کردہ امور سے باز رہنا اور اپنی خواہشات کی پیروی نہ کرنا بھی تواضع ہے۔
تخریج :
صحیح:أخرجه مسلم، کتاب الجنة ونعیمها:۶۴، ۲۸۶۵۔ وأبي داود:۴۸۹۵۔ وابن ماجة:۴۲۱۴۔ انظر الصحیحة:۵۷۰۔
(۱)اللہ کے سامنے عجز و انکساری کا اظہار اور اس کے بندوں سے رحمت و شفقت کا مظاہرہ کرنا، اس طرح کہ خود کو اعلیٰ اور دوسروں کو کم تر نہ سمجھنا تواضع کہلاتا ہے۔ اسی طرح اس تواضع سے مقصود اللہ کی رضا اور خوشنودی ہو کوئی بشری کمزوری نہ ہو۔
(۲) اللہ تعالیٰ کے حکموں کی پابندی کرنا اور منع کردہ امور سے باز رہنا اور اپنی خواہشات کی پیروی نہ کرنا بھی تواضع ہے۔