الادب المفرد - حدیث 400

كِتَابُ بَابُ هِجْرَةِ الْمُسْلِمِ حَدَّثَنَا مُوسَى قَالَ: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ قَالَ: حَدَّثَنَا سُهَيْلٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَا تَبَاغَضُوا، وَلَا تَنَافَسُوا، وَكُونُوا عِبَادَ اللَّهِ إِخْوَانًا))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 400

کتاب کسی مسلمان سے قطع تعلقی (حرام ہے) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’آپس میں بغض نہ رکھو اور نہ حصول دنیا کے لیے مقابلہ بازی کرو اور آپس میں بھائی بھائی بن کر اللہ کے بندے بن جاؤ۔‘‘
تشریح : (۱)دنیا ایسی چیز نہیں جس میں مقابلہ کیا جائے اور اس کے حصول کے لیے ہلکان ہوا جائے لیکن یہ اس امت کا ایسا مرض ہے جس نے مسلمانوں کو کہیں کا نہیں چھوڑا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا:مجھے تم پر فقیری کا ڈر نہیں بلکہ اس بات کا خدشہ ہے کہ تم پر دنیا کی فراوانی ہو جائے گی اور تم اس میں مقابلہ بازی شروع کر دو گے۔ (صحیح البخاري، الجزیة، حدیث:۳۱۸۵) (۲) اس سے معلوم ہوا کہ ایک دوسرے کا معاون بن کر حقیقی بھائیوں کی طرح زندگی گزارنی چاہیے۔
تخریج : صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الأدب:۶۰۶۴۔ ومسلم:۲۵۶۳۔ انظر غایة المرام:۴۰۴۔ (۱)دنیا ایسی چیز نہیں جس میں مقابلہ کیا جائے اور اس کے حصول کے لیے ہلکان ہوا جائے لیکن یہ اس امت کا ایسا مرض ہے جس نے مسلمانوں کو کہیں کا نہیں چھوڑا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا:مجھے تم پر فقیری کا ڈر نہیں بلکہ اس بات کا خدشہ ہے کہ تم پر دنیا کی فراوانی ہو جائے گی اور تم اس میں مقابلہ بازی شروع کر دو گے۔ (صحیح البخاري، الجزیة، حدیث:۳۱۸۵) (۲) اس سے معلوم ہوا کہ ایک دوسرے کا معاون بن کر حقیقی بھائیوں کی طرح زندگی گزارنی چاہیے۔