الادب المفرد - حدیث 396

كِتَابُ بَابُ حُبِّ الرَّجُلِ قَوْمَهُ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا قَالَ: حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ قَالَ: حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ الرَّبِيعِ قَالَ: حَدَّثَنِي عَبَّادٌ الرَّمْلِيُّ قَالَ: حَدَّثَتْنِي امْرَأَةٌ يُقَالُ لَهَا: فُسَيْلَةُ، قَالَتْ: سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَمِنَ الْعَصَبِيَّةِ أَنْ يُعِينَ الرَّجُلُ قَوْمَهُ عَلَى ظُلْمٍ؟ قَالَ: ((نَعَمْ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 396

کتاب آدمی کا اپنی قوم سے محبت کرنا فسیلہ بنت واثلہ سے روایت ہے کہ میں نے اپنے باپ کو کہتے ہوئے سنا کہ میں نے عرض کیا:اے اللہ کے رسول! کیا یہ عصبیت ہے کہ انسان ظلم پر اپنی قوم کی مدد کرے؟ آپ نے فرمایا:’’ہاں۔‘‘
تشریح : یہ روایت ضعیف ہے، تاہم دیگر صحیح دلائل سے یہ ثابت ہے کہ ظالم کی حمایت کرنا جائز نہیں خواہ وہ خاندان کا فرد ہی کیوں نہ ہو۔ اور اس سے محبت ہی کیوں نہ ہو۔
تخریج : ضعیف:أخرجه أبي داود، الأدب، باب في العصبیة:۵۱۱۹۔ وابن ماجة:۳۹۴۹۔ انظر غایة المرام:۳۰۵۔ یہ روایت ضعیف ہے، تاہم دیگر صحیح دلائل سے یہ ثابت ہے کہ ظالم کی حمایت کرنا جائز نہیں خواہ وہ خاندان کا فرد ہی کیوں نہ ہو۔ اور اس سے محبت ہی کیوں نہ ہو۔