الادب المفرد - حدیث 393

كِتَابُ بَابُ إِذَا كَذَبْتَ لِرَجُلٍ هُوَ لَكَ مُصَدِّقٌ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ ضُبَارَةَ بْنِ مَالِكٍ الْحَضْرَمِيِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ، أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ، أَنَّ سُفْيَانَ بْنَ أُسَيْدٍ الْحَضْرَمِيَّ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((كَبُرَتْ خِيَانَةً أَنْ تُحَدِّثَ أَخَاكَ حَدِيثًا هُوَ لَكَ مُصَدِّقٌ، وَأَنْتَ لَهُ كَاذِبٌ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 393

کتاب جب تم کسی آدمی سے جھوٹ بولو اور وہ تمہیں سچا سمجھے حضرت سفیان بن اسید حضرمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:’’سب سے بڑی خیانت یہ ہے کہ تم اپنے بھائی سے کوئی بات بیان کرو جس میں وہ تمہیں سچا سمجھ رہا ہو جبکہ تم اس سے جھوٹ بول رہے ہو۔‘‘
تشریح : اس روایت کی سند ضعیف ہے۔
تخریج : ضعیف:أخرجه المصنف في التاریخ الکبیر:۴؍ ۸۶۔ وأبي داود:۴۹۷۳۔ والبیهقي في الکبریٰ:۱۰؍ ۱۹۹۔ انظر الضعیفة:۱۲۵۱۔ اس روایت کی سند ضعیف ہے۔