كِتَابُ بَابُ إِذَا كَذَبْتَ لِرَجُلٍ هُوَ لَكَ مُصَدِّقٌ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ ضُبَارَةَ بْنِ مَالِكٍ الْحَضْرَمِيِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ، أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ، أَنَّ سُفْيَانَ بْنَ أُسَيْدٍ الْحَضْرَمِيَّ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((كَبُرَتْ خِيَانَةً أَنْ تُحَدِّثَ أَخَاكَ حَدِيثًا هُوَ لَكَ مُصَدِّقٌ، وَأَنْتَ لَهُ كَاذِبٌ))
کتاب
جب تم کسی آدمی سے جھوٹ بولو اور وہ تمہیں سچا سمجھے
حضرت سفیان بن اسید حضرمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:’’سب سے بڑی خیانت یہ ہے کہ تم اپنے بھائی سے کوئی بات بیان کرو جس میں وہ تمہیں سچا سمجھ رہا ہو جبکہ تم اس سے جھوٹ بول رہے ہو۔‘‘
تشریح :
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔
تخریج :
ضعیف:أخرجه المصنف في التاریخ الکبیر:۴؍ ۸۶۔ وأبي داود:۴۹۷۳۔ والبیهقي في الکبریٰ:۱۰؍ ۱۹۹۔ انظر الضعیفة:۱۲۵۱۔
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔