الادب المفرد - حدیث 374

كِتَابُ بَابُ ارْحَمْ مَنْ فِي الْأَرْضِ حَدَّثَنَا آدَمُ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مَنْصُورٍ، سَمِعْتُ أَبَا عُثْمَانَ مَوْلَى الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّادِقَ الْمَصْدُوقَ أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((لَا تُنْزَعُ الرَّحْمَةُ إِلَّا مِنْ شَقِيٍّ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 374

کتاب اہل زمین پر رحم کرنے کا بیان حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے صادق و مصدوق نبی ابو القاسم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، وہ فرماتے تھے:’’رحمت صرف بدبخت ہی کے دل سے نکالی جاتی ہے۔‘‘
تشریح : کسی بندے کے دل میں رحمت و شفقت کا نہ ہونا اس کی بدبختی کی دلیل ہے اور وہ اس قابل نہیں کہ اس پر رحم کیا جائے۔ ارشاد نبوی ہے: ((اِرْحَمُوْا أهْلَ الْأرْضِ یَرْحَمْکُمْ مَنْ في السَّمَاءِ))(جامع الترمذي، البر، حدیث:۱۹۲۴) ’’تم اہل زمین پر رحم کرو آسمانوں والی ذات تم پر رحم کرے گی۔‘‘
تخریج : حسن:أخرجه أبي داود، کتاب الأدب، باب في الرحمة:۴۹۴۲۔ والترمذي:۳۷۷۵۔ انظر المشکاة:۴۹۶۸۔ کسی بندے کے دل میں رحمت و شفقت کا نہ ہونا اس کی بدبختی کی دلیل ہے اور وہ اس قابل نہیں کہ اس پر رحم کیا جائے۔ ارشاد نبوی ہے: ((اِرْحَمُوْا أهْلَ الْأرْضِ یَرْحَمْکُمْ مَنْ في السَّمَاءِ))(جامع الترمذي، البر، حدیث:۱۹۲۴) ’’تم اہل زمین پر رحم کرو آسمانوں والی ذات تم پر رحم کرے گی۔‘‘