كِتَابُ بَابُ قُبْلَةِ الرَّجُلِ الْجَارِيَةَ الصَّغِيرَةَ حَدَّثَنَا أَصْبَغُ قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ بْنُ بُكَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ رَأَى عَبْدَ اللَّهِ بْنَ جَعْفَرٍ يُقَبِّلُ زَيْنَبَ بِنْتَ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، وَهِيَ ابْنَةُ سَنَتَيْنِ أَوْ نَحْوَهُ
کتاب
چھوٹی بچی کا بوسہ لینا
حضرت بکیر رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ انہوں نے عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما کو دیکھا کہ وہ زینب بنت عمر بن ابی سلمہ کا بوسہ لیتے تھے جبکہ وہ تقریباً دو سال کی تھیں۔
تشریح :
سیدنا عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ کا شمار صغار صحابہ میں ہوتا ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان سے بہت محبت کرتے تھے۔ ان کا چھوٹی بچی کو بوسہ دینا اس بات کی دلیل ہے کہ اگر شہوت اور فتنے کا خدشہ نہ ہو تو چھوٹے بچوں کو بوسہ دیا جاسکتا ہے۔
تخریج :
صحیح۔
سیدنا عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ کا شمار صغار صحابہ میں ہوتا ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان سے بہت محبت کرتے تھے۔ ان کا چھوٹی بچی کو بوسہ دینا اس بات کی دلیل ہے کہ اگر شہوت اور فتنے کا خدشہ نہ ہو تو چھوٹے بچوں کو بوسہ دیا جاسکتا ہے۔