الادب المفرد - حدیث 350

كِتَابُ بَابُ فَضْلِ الزِّيَارَةِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، وَمُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " زَارَ رَجُلٌ أَخًا لَهُ فِي قَرْيَةٍ، فَأَرْصَدَ اللَّهُ لَهُ مَلَكًا عَلَى مَدْرَجَتِهِ، فَقَالَ: أَيْنَ تُرِيدُ؟ قَالَ: أَخًا لِي فِي هَذِهِ الْقَرْيَةِ، فَقَالَ: هَلْ لَهُ عَلَيْكَ مِنْ نِعْمَةٍ تَرُبُّهَا؟ قَالَ: لَا، إِنِّي أُحِبُّهُ فِي اللَّهِ، قَالَ: فَإِنِّي رَسُولُ اللَّهِ إِلَيْكَ، أَنَّ اللَّهَ أَحَبَّكَ كَمَا أَحْبَبْتَهُ "

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 350

کتاب زیارت کرنے کی فضیلت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:’’ایک شخص اپنے کسی بھائی سے ملنے کے لیے دوسری بستی میں گیا۔ اللہ تعالیٰ نے اس کے راستے میں ایک فرشتہ مقرر کر دیا۔ اس نے پوچھا:تم کہاں جا رہے ہو؟ اس آدمی نے کہا:اس بستی میں میرا ایک بھائی رہتا ہے (اس کی ملاقات کا ارادہ ہے۔)فرشتے نے پوچھا:کیا اس کے کسی احسان کی وجہ سے اسے ملنے جا رہے ہو؟ اس نے کہا:نہیں، میں اس سے صرف اللہ کے لیے محبت کرتا ہوں (جس وجہ سے ملاقات کے لیے جارہا ہوں)فرشتے نے کہا:میں تیرے پاس اللہ تعالیٰ کی طرف سے قاصد بن کر آیا ہو کہ اللہ تعالیٰ تیرے ساتھ اسی طرح محبت کرتا ہے جس طرح تونے اس شخص سے محبت کی۔
تشریح : اللہ تعالیٰ کے لیے محبت اور اس کی خاطر عداوت عبادت ہے۔ اگر اس میں اخلاص اور رضائے الٰہی مقصود ہو تو اس کے بدلے میں اللہ تعالیٰ کی محبت نصیب ہو جاتی ہے۔ اور جس سے اللہ تعالیٰ محبت کرے وہ یقیناً جنتی ہے۔ ایسی محبت کی وجہ سے ایک دوسرے سے ملاقات کرنا نہایت فضیلت والا امر ہے۔ ایک روایت میں اللہ کی خاطر اکٹھے ہونے والوں اور اسی کی خاطر جدا ہونے والوں کے لیے عرش الٰہی کے سائے کی بشارت کا ذکر ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں بھی ان خوش نصیبوں میں شامل فرمائے۔
تخریج : صحیح:أخرجه مسلم، کتاب البر والصلة:۳۸، ۲۵۶۷۔ انظر الصحیحة:۱۰۴۴۔ اللہ تعالیٰ کے لیے محبت اور اس کی خاطر عداوت عبادت ہے۔ اگر اس میں اخلاص اور رضائے الٰہی مقصود ہو تو اس کے بدلے میں اللہ تعالیٰ کی محبت نصیب ہو جاتی ہے۔ اور جس سے اللہ تعالیٰ محبت کرے وہ یقیناً جنتی ہے۔ ایسی محبت کی وجہ سے ایک دوسرے سے ملاقات کرنا نہایت فضیلت والا امر ہے۔ ایک روایت میں اللہ کی خاطر اکٹھے ہونے والوں اور اسی کی خاطر جدا ہونے والوں کے لیے عرش الٰہی کے سائے کی بشارت کا ذکر ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں بھی ان خوش نصیبوں میں شامل فرمائے۔